Book Name:Seerat e Mufti Farooq

تو مفتیِ دعوتِ اسلامی کا نام ضرور لیتے ہیں،   اسی طرح مفتیِ دعوتِ اسلامی کے وصال کے وقت امیرِ اہلِ سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکا آپ کی نمازِ جنازہ پڑھانا،   پھر رقت انگیز دعا کرنا،   جنازے کو کندھا دینا،   تدفین کے مراحل میں خود موجود رہنا،   تدفین کے بعد تلقین کرنا،   قبر پر خود ہی اذان دینا،   قبر کے سرہانے سورۂ بقرۃ کا پہلا رکوع خود ہی تلاوت کرنا اور تدفین کے بعد بھی رو رو کر دعائیں کرنا یہ سب اعمال جہاں امیرِ اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکی نیکیوں کی حرص پر دلالت کرتے ہیں وہیں مفتی ِ دعوتِ اسلامی سے آپ کی دلی محبت کے شاہد بھی ہیں۔   امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے مفتیِ دعوتِ اسلامی بارے میں کیا جذبات و تاثرات ہیں آئیے سنتی ہیں،   مفتیِ دعوتِ اسلامی کے تیجے کے سلسلے میں منعقد کئے گئے اجتماعِ ذکر و نعت میں بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:   ٭کسی بھی مسئلے میں رجوع کرتے ہوئے میں نے کبھی ان  (مفتیٔ دعوتِ اسلامی)   کی پیشانی پر بل نہیں دیکھا۔   ٭کئی بار ایسا ہوا کہ بعض مسائل میں انہوں   (مفتیٔ دعوتِ اسلامی)  نے مجھ سے گفتگو فرمائی،   پھر یا تو مجھے قائل کر دیا یا پھر خود قائل ہو گئے،   مگر میں نے انہیں کبھی ناراض ہوتے نہیں دیکھا کہ میں نے اتنی کتابیں پڑھی ہیں،   بلکہ بار ہا عاجزی فرمائی اور مجھ سے یہی کہتے رہتے کہ آپ رہنمائی فرمائیں۔   ٭انہیں   (مفتیٔ دعوتِ اسلامی کو)  حفاظتِ ایمان کی ایسی فکر ہوتی تھی کہ کیا بتاؤں؟٭میں نے ان کے معاملات کو خود قریب سے دیکھا ہے۔   ٭اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ   میں نے ان کی عاجزی کے بہت سے معاملات دیکھے ہیں۔   (مفتیٔ دعوتِ اسلامی،   ص۷۴-۷۵)   شیخِ طریقت،   امیرِ اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہاپنی کتاب میں”غیبت کی تباہ کاریاں“ کے صفحہ 466 پر فرماتے ہیں:  ٭ دعوتِ اسلامی کی ”مرکزی مجلسِ شوریٰ“کے رُکن مُفْتِئ دعوتِ اِسلامی الحاج اَلحافِظ اَلقاری حضرتِ علامہ مولانا مفتی محمد فاروق عطارِی مدنی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کے بارے میں میراحُسنِ ظن ہے کہ وہ دعوتِ اسلامی کے مخلِص مبلِّغ اور اللہ  پاک سے ڈرنے والے بُزُرگ تھے۔   ٭گویا  (وہ)   اِس حدیث ِ پاک کے مِصداق تھے :   کُنْ فِی الدُّنْیَا کَاَنَّکَ غَرِیْبٌ یعنی ”دنیا میں اس طرح رہو کہ گویا تم مسافر ہو ۔ “  ( بُخاری،  ۴   /    ۲۲۳،   حدیث ۶۴۱۶ ٭وِصال شریف کے تقریباً3سال 7مہینے 10دن بعد کئی گھنٹے کی موسلادھار برسات کی وجہ سے مفتِئ  دعوتِ اسلامی الحاج حافِظ محمد فاروق عطاّری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کی قبر درمیان سے کُھل گئی۔   ٭دیکھنے والوں نے دیکھا کہ آپ کی لاش مبارک اور کفن اس طرح سلامت تھےکہ گویا ابھی ابھی انتقال ہوا ہو۔   (غیبت کی تباہ کاریاں،   ص۴۶۶-۴۶۷ ملخصاً)   

منقول ہے کہ اس واقعے کے بعد کسی نے مفتیٔ دعوتِ اسلامی کی خواب میں زیارت کی تو پوچھا:  آپ کو یہ رتبہ کیسے ملا؟  مرحوم خاموش رہے بالآخر اصرار پر فرمایا:    (زبان پر)  قفلِ مدینہ لگانے کی وجہ سے۔   مرحوم واقعی