Book Name:Seerat e Mufti Farooq

پیارے آقا،  حبیبِ کبریاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سُنّتوں  کے دیوانے تھے جبکہ ہم فیشن کو اپنانے میں لگی ہوئی ہیں،   ٭ہمارے اسلاف نہ صرف خود نیکیاں کرتے بلکہ دوسروں تک بھی نیکی کی دعوت  پہنچاتے  جبکہ ہم میں سے بعض اسلامی بہنیں نیکیاں کرنے کے بجائے  گناہوں میں مشغول  رہتی   ہیں ۔   اے کاش!  ہم بھی نیک بن جائیں،   اے کاش!   ہمیں بھی اپنے بزرگوں کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق نصیب ہو جائے۔   اے کا ش!  ہمیں بھی اپنے اسلاف کی طرح فکرِ آخرت نصیب ہو جائے۔ آئیے!  مل کر دعا مانگتی  ہیں:  

مِرے دِل سے دُنیا کی چاہَت مِٹا کر                کر اُلفَت میں اپنی فنا یاالٰہی!

گناہوں کے اَمراض سے نِیم جاں ہوں                   پئے مُرشِدی دے شِفا یاالٰہی!

بنا دے مجھے نیک نیکوں کا صدقہ                    گناہوں سے ہر دَم بَچا یاالٰہی!

(وسائلِ بخشش مرمم،   ص۱۰۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اولیائے کرام کے ذکر کی برکتیں:  

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!  اللہ پاک کے نیک بندوں کی زندگیوں میں ہمارےلیے بے شمار مدنی پھول ہوتے ہیں،   یہ پاکیزہ صفات لوگ ہر وقت اپنے خالقِ حقیقی کی رضا کی جستجو میں ہوتے ہیں،   یہ مقدس لوگ دنیا میں حقیقتاً ایک مسافر   (Travellerکی سی زندگی بسر کرتے ہیں اور ہمیشہ جہانِ آخرت کو پیشِ نظر رکھتے ہیں،   جس طرح کوئی دنیا دار اپنی دنیا کو بہتر سے بہترین کرنے کے لیے فکر مند رہتا ہے اللہ پاک کے یہ نیک بندے اس سے کہیں زیادہ اپنی آخرت کی بہتری کےلیے مصروفِ عمل ہوتے،   یہ لوگ اپنی زندگیاں اس طرز سے گزار جاتے ہیں کہ بعد والوں کے لیے محض ان کا ذکر کرنا بھی اللہ پاک کی رحمتیں پانے کا سبب بن جاتا ہے۔   اللہ پاک ان کے تذکروں میں ایسی تاثیر رکھ دیتا ہے کہ فقط ان کے ذکر کی برکت سےدلوں کی دنیا زیر و زبر ہونے لگتی ہے،   ان کے ذکر کی برکت سے ہی لوگوں کی کایاپلٹ ہونے لگتی ہے۔    ان کے ذکر کی برکت سے دلوں کی صفائی ہوتی ہے،   ان کے ذکر کی برکت سے روحوں کو تازگی نصیب ہوتی ہے،   ان کے ذکر کی برکت سے فکر و نظر کو وسعت ملتی ہے،   ان کے ذکر کی برکت سے عمل کی رغبت ملتی ہے،   ان کے ذکر کی برکت سے  دلوں میں تقویٰ کا نور داخل ہوتا ہے،   ان کے ذکر کی روشنی قلوب و اذہان کو جِلا  بخشتی ہے،   ان کے ذکر کی برکت سے نیک اوصاف کی رہنمائی ملتی ہے،   ان کے ذکر کی برکت سے رب تعالیٰ کی معرفت نصیب ہوتی ہے۔ ان پاکیزہ خصلت اور نیک عادت لوگوں