Book Name:Seerat e Mufti Farooq

کروائے گا۔   (مستدرک،   ۵   /   ۷۹۵،  حدیث:  ۸۷۵۸)  مسلمانوں کے درمیان پیار ومحبت پیدا کرنا اور صُلْح کروانا پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی  (بھی)  سُنّت ہے۔   (صراط الجنان،  ۲   /   ۱۹)   چنانچہ نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اَوس و خَزْرَج دو قبیلوں کے درمیان صُلْح کروائی۔   (در منثور،   اٰل عمران،   تحت الآیۃ:   ۱۰۰،   ۲   /   ۲۷۹ماخوذاً)   سب سے افضل صَدقہ رُوٹھے ہوئے لوگوں میں صُلْح کرادینا ہے۔   (التر غیب والترہیب،   کتاب الادب،  با ب اصلاح بین الناس ،  ۳   /   ۳۲۱، حدیث:   ۶)  عمدہ اخلاق اور اچھےاعمال میں سے لوگوں میں صُلْح کروانا بھی ہے۔   (احیاء العلوم،   ۲   /   ۱۲۶۶)  حُضورِ اَقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:  مسلمانوں  کے درمیان صُلْح کرواناجائز ہے مگر وہ صُلح  (جائز نہیں )  جو حرام کو حلال کر دے یا حلال کو حرام کردے۔   (ابو داود،   کتاب الاقضیۃ،   باب فی الصلح،   ۳   /   ۴۲۵،   حدیث:   ۳۵۹۴)   

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنےکےلئےمکتبۃُ المدینہ کی دو کُتُب،  بہارِ شریعت حصّہ   16  (312صفحات)  اور 120 صَفَحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“اورامیرِاہلسنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے دو رسالے101 مدنی پھول“اور”163مدنی پھول“ھدِيَّةً حاصِل کیجئےاورپڑھئے۔  

اگلے ہفتہ واراجتماع کے بیان کی جھلکیاں

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!  اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  آئندہ ہفتہ واراِجتماع کےبیان کا موضوع ہوگا”اسلام ایک ضابطۂ حیات ہے“۔   اس بیان میں ہم سنیں گی  کہ اسلام نے عورتوں پر کیا کیا احسانات فرمائے ہیں،  اس تعلق سے دورِفاروقی کا ایک دلچسپ واقعہ بھی بیان ہوگا،  اسلام نےوالدین کے حوالے سے ہمیں کیا تعلیمات ارشاد فرمائی ہیں اس بارے میں کچھ مدنی پھول بھی سنیں گی۔   پڑوسیوں کے حقوق بیان کرنے کے ساتھ اس تعلق سے تین احادیث طیبہ بھی بیان جائیں گی،  حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہاپنے پڑوسیوں کے ساتھ کس طرح کا سلوک فرمایا کرتے تھے اس کی چند جھلکیاں بھی بیان ہوں گی۔ تجارتی معاملات کو درست طریقے سے سرانجام دینے کے تعلق سے اسلامی تعلیمات اور بزرگوں کی تجارت کی جھلکیاں بھی بیان کی جائیں گی۔   لہٰذا آئندہ  بدھ بھی اجتماع میں حاضری کی نیّت کیجئے،  نہ صرف خود آنے کی بلکہ اِنفرادی کوشش کرکے دُوسروں کو بھی ساتھ لانے کی نیّت کیجئے اورہاتھ اُٹھا کر  کہیے:  اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد