Book Name:Seerat e Mufti Farooq
ہر مبلغہ بیان کرنے سے پہلے کم از کم تین بار پڑھ لے
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنط
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فَرمانِ رَاحت نِشان ہے: جو مجھ پر دُرُو د پڑھتا ہے، اُس کا دُرُود مجھ تک پہنچ جاتا ہے، میں اُس کے لئے اِستِغْفار کرتا ہوں اور اِس کے عِلا وہ اُس کے لئے د س (10) نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔ (معجم اوسط ، من اسمہ احمد، ۱ / ۴۴۶، رقم: ۱۶۴۲)
ذِکْر و دُرُود ہر گھڑی وِردِ زَباں رہے میری فُضُول گوئی کی عادَت نکال دو
(وسائل بخشش مرمم، ص۳۰۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! حُصُولِ ثَوَاب کی خَاطِر بَیان سُننےسے پہلےاَچّھی اَچّھی نیّتیں کرلیتی ہیں۔ فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِـيَّةُ الْمُؤْمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ‘‘ مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔ ([1])
دو مَدَنی پھول: (۱) بِغیر اَچّھی نِیَّت کے کسی بھی عَمَلِ خَیْر کا ثَوَاب نہیں مِلتا۔
(۲) جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ، بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔
نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔ دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے، جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔ صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ وغیرہ سُن کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔ اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی