Book Name:Seerat e Mufti Farooq

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!  مفتیِ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  بہت ہی باکمال اسلا می بھائی تھے،   یہی وجہ ہے کہ آپ بیک وقت کئی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے،   درسِ نظامی کے بہترین مدرس   (Teacherتھے،   زبردست عالم تھے،   تَجرِبہ کار مُفتِی تھے،   فَعَّال اِمام ہونے کے ساتھ مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن بھی تھے مگر اس کے  باوجود آپ کی شخصیت میں عاجزی و انکساری نمایاں طور پر نظر آتی تھی،   آپ کی زیارت سے فیض یاب ہونے والے اسلامی بھائی اس بات کے گواہ ہیں کہ مفتی صاحبرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ عاجزی وانکساری کے پیکر تھے ۔   بالخصوص آپ خادمین اسلامی بھائیوں سے بڑی محبت سے پیش آیا کرتے تھے،   خادم کو گویا بھائی سمجھتے اور اس کی عام آدمی سے زیادہ قدر کیا کرتے۔ مرکزی مجلس ِ شوریٰ کے رُکن ہونے کے باوجود کبھی بڑی راتوں وغیرہ کے اجتِماعات میں بھی منچ پر تشریف نہ لاتے تھے ۔ گلشن ِ اقبال باب المدینہ   (کراچی )  کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے کہ مفتی صاحبرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اتنے سادہ طبیعت تھے کہ مجھے ایسا ہی لگتا تھا کہ میں ایک عام اسلامی بھائی کے ساتھ ہوں،   چاہے علاقے میں ہوں یا مدنی قافلے میں سفر پر ہوں ہر جگہ سادگی اور عاجزی،   آپ کی سادگی دیکھ کر کوئی یہ محسو س نہیں کرسکتا تھا کہ یہ اتنے بڑے مفتی صاحب ہیں۔   ایک اور اسلامی بھائی کا بیان ہے کہ مفتی محمد فاروق عطاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ جمعرات کو بعدِ اجتماع سنّتیں سیکھنے سکھانے کے حلقوں میں بھی شرکت فرمایا کرتے تھے ۔   کئی مرتبہ ایسا ہوا کہ میں نے کئی نئے اسلامی بھائیوں کو علاقے میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا تعارف عالم ومفتی کے لحاظ سے کرایا توآپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ عاجزی کرتے ہوئے فرماتے کہ میں مفتی نہیں ہوں۔ ایک مرتبہ بڑے پیار سے سمجھایاکہ” آپ جب میرا تعارف اس طرح سے کرا دیتے ہیں تو ترکیب آؤٹ ہو جا تی ہے اور پھرمیں اتنا فری ہو کر مدنی قافلے و دیگر مدنی کاموں کی دعوت نہیں دے پاتا۔ “  (مفتیِ دعوتِ اسلامی،   ص۔ ۔ ) 

اسی طرح جب بین الاقوامی   (Internatinalاجتماع میں پہلی بار بطورِ رُکنِ شوریٰ مفتی فاروق صاحِبرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکے نام کا اِعلان ہوا تو اس وقت آپ عَلاقائی مشاورت کےنگران تھے۔   جب سب نے مبارک باد دینا شروع کی تو فرمایا کہ” مفتی فاروق کا اِعلان ہوا ہے وہ کوئی اور ہونگے   (کیوں کہ میں تو مُفتی نہیں ہوں )    (مفتیِ دعوتِ اسلامی،   ص۔ ۔ ) 

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! مفتیِ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی سیرت بالخصوص آپ کی عاجزی و انکساری سے ہمیں بھی سیکھنا چاہیے اور خود میں عاجزی پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔   عاجزی کرنے والا بظاہر خود کو جھکا رہا ہوتا ہے لیکن حقیقتاً وہ اپنی شخصیت کو بلند کر رہا ہوتا ہے۔   کئی احادیثِ طبیہ میں عاجزی اپنانے کی