Book Name:Aik Zamana Aisa Aaey Ga

سُنّت ہے۔(مرآۃالمناجیح،۶/۳۱۳ )مگر بد قسمتی سے آج کل لوگوں کی اَکْثَرِیَّت اِس سُنّت سے غافِل نظر آرہی ہے۔عُموماً جس سے جان پہچان نہ ہواُسے تو سلام کرنا گوارہ ہی نہیں کیاجاتا،اگر کچھ لوگ ایک جگہ موجود ہوں تو نیا آنے والااپنے دوسرے مسلمان بھائیوں کو نظر انداز کرکے خاص خاص یا جاننے والوں کو سلام کرتا ہے اور وہ بھی کسی فائدے کے لئے۔

بہرحال ہمیں چاہئے کہ ہم سرکارِ مدینہ ،راحتِ قلب و سِینہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی اِس پیاری پیاری سُنّت پر عمل کرتے ہوئے ہر مسلمان کو سلام کیا کریں خواہ ہم اُسے جانتے ہوں یا نہیں۔روزانہ پابندی کے ساتھ فکرِ مدینہ کرتےہوئے مَدَنی اِنعامات کا رِسالہ پُر کرنا بھی سلام کو عام کرنے اورسلام کی سُنّت پر اِستقامت پانے کا ایک بہترین ذریعہ ہے،چنانچہمدنی انعام نمبر6اورمدنی انعام نمبر9میں اس کی ترغیب موجود ہے۔

میں بن جاؤں سراپا’’مَدَنی اِنعامات ‘‘کی تصویر

بنوں  گا  نیک یااللہ اگر  رحمت  تِری   ہوگی

(وسائل بخشش مرمم،ص۳۹۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

12 مَدَنی کاموں میں سے ایک مَدَنی کام”صَدائے مدینہ“

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اللہ پاک کی مَحَبَّت  حاصِل کرنے کا طریقہ جاننے،سلام کرنے کی عادت بنانے اور مَدَنی اِنعامات پر عمل کا جذبہ بڑھانے کے لئےعاشِقانِ رَسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی ماحول سے وابستہ رہ کر ذیلی