Book Name:Aik Zamana Aisa Aaey Ga

گے اورایسی زبانی کلامی باتیں کریں گے جو اُن کے دل   میں نہ ہوں گی۔‘‘(فیض القدیر، ۶/۵۴۳، تحت الحدیث:۹۸۵۶)

اللہ پاک کے ساتھ اِعلانِ جنگ کرنے والے کون؟

حضرت عَدِیّ بِن حاتِم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ کرم والے رسول،آمنہ کے پھولصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:قِیامت کے دن کچھ لوگوں کو جنّت کی طرف لے جانے کا حکم ہوگا،یہاں تک کہ جب وہ جنّت کے قریب پہنچ کر اُس کی خوشبو سُونگھیں گے،اُس کے مَحَلَّات اور ا ُس میں اَہلِ جنّت کے لئے اللہ پاک کی تیّار کردہ نعمتیں دیکھ لیں گے،تو نِدا دی جائے گی :اِنہیں جنّت سے لوٹا دو کیونکہ اِن کا جنّت میں کوئی حِصَّہ نہیں۔(یہ ندا سُن کر) وہ ایسی حَسْرَت کے ساتھ لوٹیں گے کہ اُس جیسی حَسْرَت کے ساتھ اُن سے پہلے لوگ نہ لوٹیں ہوں گے،پھر وہ عَرْض کریں گے:اےربِّ کریم!اگر تُو اپنا ثواب اور اپنے ولیوں کے لئے تیّار کردہ نعمتیں دکھانے سے پہلے ہی ہمیں جہنم میں داخل کر دیتا تو یہ ہم پر زیادہ آسان ہوتا۔اللہ پاک اِرْشاد فرمائے گا:میں نے اِرادۃً تمہارے ساتھ ایسا کیا ہے(اور اِ س کی وجہ یہ ہے کہ ) جب تم تنہائی میں ہوتے تو بڑے بڑے گناہ کر کے میرے ساتھ اِعلانِ جنگ کرتے اور جب لوگوں سے ملتے تو عاجِزی و اِنکساری کے ساتھ ملتے تھے، تم لوگوں کو اپنی وہ حالت دکھاتے تھے جو تمہارے دلوں میں میرے لئے نہیں ہوتی تھی،تم لوگوں سے ڈرتے اور مجھ سے نہیں ڈرتے تھے،تم لوگوں کی عزّت کرتے اور میری عزّت نہ کرتے تھے،تم لوگوں کی وجہ سے بُرا کام کرنا چھوڑ دیتے لیکن میری وجہ سے بُرائی نہ چھوڑتے تھے،آج میں تمہیں اپنے ثواب سے مَحروم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے عذاب کا مزہ بھی چکھاؤں گا۔(معجم اوسط، باب المیم،۴/۱۳۵-۱۳۶، حدیث: ۵۴۷۸)

تُو ڈراپنا عنایت کر رہیں اس ڈر سے آنکھیں تر مٹا خوفِ جہاں دل سے مٹا دنیا کا غم مولیٰ