Book Name:Tilawt e Quran Aur Musilman

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

26 رمضان کی مناسبت سے  ذکرِ عطار

شیخ طریقت، اَمیراَہلسنّت ،بانیِ دعوتِ اسلامی،حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادِری رَضَوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ولادتِ مبارکہ ۲۶ رَمَضانُ المبارَک ۱۳۶۹؁ھ بمطابق ۱۹۵۰؁ء میں پاکستان کے مشہور شہرباب المدینہ کراچی میں ہوئی۔امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے آباء واجداد ہند کےضلع گجرات میں مقیم تھے۔آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےدادا جان عبدالرحيمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی نیک نامی اور پارسائی اپنے علاقےمشہورتھی۔امیرِاَہلسنّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےوالدِ بُزُرگوارحاجی عبدالرحمٰن قادِری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ باشرع اور پرہیز گار شخص تھے،اکثر نگاہیں نیچی رکھ کر چلا کرتے تھے ، انہیں بہت سی احادیث زُبانی یاد تھیں،دنیاوی مال ودولت جمع کرنے کا لالچ نہیں تھا۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سلسلۂ عالیہ قادِریہ میں بیعت تھے۔امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی والدہ ماجدہ ایک نیک،صالحہ اور پرہیزگار خاتون تھیں۔جنہوں نے سخت ترین آزمائشوں میں بھی اپنے بچوں کی اسلامی خطوط پر تربیت کی جس کا منہ بولتا ثبوت خود امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کی ذاتِ مقدسہ ہے۔امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے حصولِ علم کے ذرائع میں سے کتب بینی اورصحبتِ علماء کو اختیار کیا ۔اس سلسلے میں آپ نے سب سے زیادہ استفادہ مفتیِ اعظم پاکستان حضرت علامہ مفتی  محمد وقار الدین قادِری رَضَوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے کیا اور مسلسل 22 سال آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی صحبت بابَرَکت سےمستفیض ہوتےرہے حتّٰی کہ انہوں نے امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو اپنی خلافت واِجازت سے بھی نوازا۔اَمیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا دِل اتباعِ سُنّت کے جذبہ سے سرشار ہے،آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نہ صرف خود سُنّتوں پر عمل کرتے ہیں بلکہ دیگر مسلمانوں کو بھی زیورِ سُنّت سے آراستہ کرنے میں مصروفِ عمل ہیں۔اللہ پاک  ہمیں بھی امیر اہلسنت  دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کی سیرت پر چلنے کی توفیق عطا