Book Name:Tilawt e Quran Aur Musilman

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ملائکہ تلاوت سُننے آتے رہے

حضرت سَیِّدُنا ابو سَعِیْد خدر یرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ حضرت سَیِّدُنا اُسَید بن حُضَیر  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ایک رات اپنے اِصطبل (گھوڑے باندھنے کی جگہ)میں قرآنِ مجید کی تلاوت فرما رہے تھے کہ ان کا گھوڑا  اُچھلنے لگا۔انہوں نے دوبارہ قرآن کی تلاوت شروع کی تو گھوڑا دوبار ہ اُچھلنے لگا، تیسری مرتبہ بھی ایسا ہی ہوا۔حضرت سَیِّدُنا اُسَید بن حُضَیر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ مجھے خدشہ ہوا کہ کہیں گھوڑا(میرے بیٹے ) یَحیٰ کو نہ روند ڈالے،لہٰذا میں گھوڑے کو پکڑنے کے لئے کھڑا ہوا تو میں نے دیکھا کہ میرے سر پر ایک چھتری سایہ فگن ہےجس میں چراغ روشن ہے،پھر وہ فضا میں گم ہو کر میری نگاہوں سےاُوجھل ہوگئی۔صبح کےوقت میں نےسرکارِمدینہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکی بارگاہ میں حاضرہوکرعرض کی:یارَسُوْلَ اللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ!میں گزشتہ رات اپنے اِصطبل میں قرآن