Book Name:Tilawt e Quran Aur Musilman

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! جس طرح ہمیں  قرآنِ پاک کی تلاوت کرنے کا حکم دیا گیا اور ترغیب کےلئے احادیثِ مُبارکہ میں اس کے کثیر  فضائل بیان  کیے گئے ہیں اسی طرح   ہمیں اس کے اَحکامات پر عمل کرنےکا بھی حکم دیا گیا ہے اور جو لوگ  قرآنِ پاک میں بیان کردہ احکامات پر عمل نہیں کرتے ان کے لئے  عذابات کی سخت وعیدیں بھی آئی ہیں ۔ ہمیں چاہیے کہ قرآنِ پاک کی تلاوت کے ساتھ ساتھ ترجمہ کنزالایمان اور اس کے ساتھ تفسیر صراطُ الجنان /خزائنُ العرفان یا نُورُالعرفان کا مُطالعہ (Study)بھی کریں کیونکہ قرآن میں غوروفکر کرنا اسےسمجھنا بھی اعلیٰ درجےکی عبادت  ہے،امام غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ ایک آیت سمجھ کر اور غور و فکر کر کے پڑھنا بغیر غور و فکر کئے پورا قرآن پڑھنے سے بہتر ہے۔ (احیاء العلوم،  کتاب التفکر، بیان مجاری الفکر، ۵/۱۷۰)  آئیے!قُرآنی اَحکام پر عمل نہ کرنے والوں  کا قبر  میں کیا انجام ہوتا ہے اس بارے میں ایک عبرت ناک حکایت سُنئے  ،چنانچہ

مصر کا بادشاہ

حضرت سَیِّدُنا محمد بن علی مرُادانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک مرتبہ میں(بادشاہِ مصر)” احمد بن طولون“کی قبر کے پاس سے گزرا تو دیکھاکہ ایک شخص اس کی قبر پر قرآن کریم کی تلاوت کر رہا ہے۔پھر ایسا ہوا کہ اس شخص نے”احمدبن طولون“کی قبر پر آنا چھوڑ دیا۔کافی عرصہ بعد میری اس سے ملاقات ہوئی تو میں نے پوچھا:کیا تووہی شخص نہیں جو”احمدبن طولون“کی قبر کے پاس قرآن پاک پڑھا کرتا تھا؟تو وہ کہنے لگا:آپ نے بجا فرمایا، میں ہی ابن طولون کی قبر کے پاس قرآن پڑھا کرتا تھا کیونکہ وہ ہمارا حاکم تھااور عدل وانصاف کے معاملے میں مشہور(Famous) تھا لہٰذا میں نے اس بات کو پسند کیا کہ اس کے لئے ایصالِ ثواب کروں اور اس نِیَّت سے  میں نے اس کی قبر کے پاس قرآن کریم کی تلاوت کرنا