Book Name:Tilawt e Quran Aur Musilman

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! ہمارےبُزُرْگانِ دین نےساری زندگی سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کےفرامین پر عمل کرتے ہوئےگُزاری،یہ خوش نصیب لوگ فرائض کی ادائیگی کےساتھ ساتھ  سُنَّت  و مُسْتَحَبَّات بھی پابندی سے اَدا  کرتے،شوق و مَحَبَّت سے خوب شب بیداری فرمایا کرتے،دن کو روزہ رکھتے  اور راتوں میں قیام فرماتے، یہ نیک سیرت لوگ خود بھی قرآنِ پاک کی تلاوت کثرت سے کیا کرتے اور لوگوں کو  بھی قرآنِ پاک کی تعلیم دیا کرتے تھے، آئیے!بطور ترغیب بُزُرْگانِ دین کے چند واقعات سنئےتا کہ ہمارا بھی ذہن (Mind)بنے اور ہم بھی بزرگانِ دین  کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے زیادہ سے زیادہ تلاوتِ قرآنِ کریم  کرنے اور دوسروں کو پڑھانے وا لیاں بن جائیں،چنانچہ

عبادت وریاضت دیکھ کرقبولِ اسلام

امیرالمومنین حضرت سَیِّدُناابوبکرصدیقرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنےابتدائےاسلام میں اپنےگھرکے صحن میں ایک مسجدبنائی تھی، جہاں آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُقرآنِ پاک کی تلاوت کرتےاورنماز پڑھا کرتےتھے، لوگ آپ کے اس روح پَرْوَر منظر کودیکھ کر آپ کے آس پاس اکٹھے ہوجاتے،آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکی تلاوتِ قرآن،عبادت وریاضت اورخوفِ خدامیں رونالوگوں کو بہت متأثر کرتاتھا، آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے اس عمل کے سبب کئی لوگ اسلام میں داخل ہوئے۔(الریاض النضرۃ، ۱/۹۲)

صحابۂ کرام کا اندازِ تلاوت

حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:(امیرالمومنین)حضرت سَیِّدُناعُثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ایک رات میں ختمِ قرآن فرماتے۔حضرت سَیِّدُنا داؤد عَلَیْہِ السَّلَام چند منٹ میں زبورختم کرلیتےتھے۔ (مرآۃالمناجیح ،۳/۲۷۰)حضرت سَیِّدُناعلی المرتضیٰرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  گھوڑےپر سوا