Book Name:Ramazan Ki Baharain

ہَوا کے چلنے سے ایسی دِلکش آواز بُلند ہوتی ہے کہ اِس سے بِہتر آواز آج تک کِسی نے نہیں سُنی۔اِس آواز کوسُن کربڑی بڑی آنکھوں والی حُوریں ظاہِر ہوتی ہیں یہاں تک کہ جنَّت کے بُلند مَحَلّوں پر کھڑی ہوجاتی ہیں اور کہتی ہیں:”ہے کوئی جو ہم کو اللہ تعالیٰ سے مانگ لے کہ ہمارا نکاح اُس سے ہو؟“ پھر وہ حُوریں داروغَۂ جنّت (حضرت)رضوان(عَلَیْہِ السَّلَام)سے پوچھتی ہیں:”آج یہ کیسی رات ہے؟“ (حضرت)  رضوان(عَلَیْہِ السَّلَام)جواباً تَلْبِیَہ(یعنی لَبَّیـْک)کہتے ہیں، پھر کہتے ہیں:”یہ ماہِ رَمَضَان کی پہلی رات ہے، جنَّت کے دروازے اُمّتِ مُحمّدِ یہ کے روزے داروں کیلئے کھول دئیے گئے ہیں۔“(الترغیب والترہیب ج۲،ص۶۰،حدیث:۲۳)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھاآپ نے!خُدائے  رحمٰن روزہ داروں پر کس  دَرَجہ مہربان ہے کہ ماہِ رَمَضَان میں ان کے لئے جنّت کے دروازوں کو کھول دیتا ہے اور ماہِ رَمَضَانُ الْمُبَارَک کے بھی کیا کہنے کہ اس کے اِستِقبال کیلئے ساراسال جَنّت کو سجایا جاتا ہے ، چُنانچِہ حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہ ابنِ عُمَر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما سے روایت ہے کہ تاجدارِ مدینہ، سُرورِ قَلْب وسینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ عالیشان ہے :بے شک جَنّت اِبتِدائی سال سے آئندہ سال تک رَمَضَانُ الْمُبَارَک  کے لئے سجائی جاتی ہے اورفرمایا:رَمَضَان شریف کے پہلے دِن جَنّت کے دَرَختوں کے نیچے سے بڑی بڑی آنکھوں والی حُوروں پر ہَوا چلتی ہے اور وہ عَرض کرتی ہیں:”اے پروردگار!اپنے  بندوں میں سے  ایسے بندوں کو ہمارا شوہر بنا جن کو دیکھ کر ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور جب وہ ہمیں دیکھیں تو اُن کی آنکھیں بھی ٹھنڈی ہوں۔     “(شُعَبُ الایمان ج۳ص۳۱۲حدیث۳۶۳۳)

مرحبا!بہت ہی جلد رَمَضَانُ الْمُبَارَک  کا خوبصورت مہینا اپنے دامن میں رحمتوں اور مَغْفرتوں کے خزینے لئے ہمارے درمیان  جَلْوَہْ گَر ہونے والا ہے ۔ ماہِ رَمَضَانُ الْمُبَارَک  کی عظمت اور فضیلت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا  ہے کہ جیسے ہی یہ مُقَدّس اور مُبَارَک مہینا اپنی رحمتوں