Book Name:Ramazan Ki Baharain

کے تمام پچھلے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔(جامع صغیر ص۵۱۶الحدیث۸۴۸۰)

سارے مہینے کا اِعتِکاف

 ہمارے پیارے پیارے اور رَحمت والے آقا، میٹھے میٹھے مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہعَزَّوَجَلَّ کی رِضاجوئی کیلئے ہروقت کمربَستہ رہتے تھے اورخُصُوصاً رَمَضَان شریف میں عبادت کاخوب ہی اہتِمام فرمایاکرتے۔چُونکہ شبِ قَدْر کو ماہِ رَمَضَان میں پوشیدہ رکھاگیاہے، لہٰذااس مبارَک رات کو تلاش کرنے کیلئے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایک بارپورے ماہِ مبارَک کا اعتِکا ف فرمایا،چُنانچِہ

 حضرت سیِّدُناابوسعیدخُدْریرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے روایت ہے:ایک مرتبہ سلطانِ دوجہان، شَہَنشاہِ کون ومکان، رحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یکُم رَمَضَان سے 20 رَمَضَان تک اِعتِکاف کرنے کے بعدارشادفرمایا: میں نے شبِ قدرکی تلاش کیلئے رَمَضَان کے پہلے عَشرہ کا اِعتِکاف کیا، پھردرمیانی عَشرہ کا اِعتِکاف کیا،پھرمجھے بتایاگیاکہ شبِ قَدرآخِری عَشرے میں ہے،لہٰذا تم میں سے جو شخص میرے ساتھ اِعتِکاف کرنا چاہے وہ کر لے ۔(  مسلم ص۵۹۴حدیث۱۱۶۷)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی اگر ہر سال نہ سہی کم ازکم زندَگی میں ایک بار اِس ادائے مصطَفٰے کو ادا کرتے ہوئے پورے ماہِ رَمَضَانُ الْمُبَارَک  کا اِعتِکاف کرلینا چاہئے۔

یوں بھی مسجِد میں پڑارہنابَہُت بڑی سَعادَت ہے اورمُعتَکِف کی توکیا ہی بات ہے کہ رضائے اِلٰہی پانے کیلئے اپنے آپ کوتمام مشاغِل سے فارِغ کرکے مسجِدمیں ڈیرے ڈال دیتا ہے۔فتاویٰ عالمگیری میں ہے:اِعتِکاف کی خوبیاں بالکل ہی ظاہِرہیں کیونکہ اس میں بندہ اللہپاک کی رِضا حاصل کرنے کیلئے کُلِّیَّۃً (یعنی  مُکَمَّل طور پر ) اپنے آپ کو اللہ پاک کی عبادت میں مُنْہَمِک(مُنْ۔ہَ۔مِکْ) کر دیتا ہے اوراُن تمام مَشَاغِلِ دُنیا سے کَنارَہ کَش ہوجاتاہے جواللہپاک کے قُرب کی راہ میں حائل ہوتے ہیں اور مُعتَکِف کے تمام