Book Name:Miraaj kay Waqiaat

کروانے کے لئے مجھے دوبارہ اللہ پاک کی بارگاہ میں بھیجتے رہے)حتّٰی کہ (جب صِرْف پانچ نمازیں رہ گئیں )اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے فرمایا :اے محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ !دن اور رات کی یہ پانچ نمازیں ہیں اور اِن میں سے ہر نماز کا دس گُنا اَجْر ملے گالہٰذا(اَجْر و ثواب کے اِعْتِبار سے ) یہ پچاس نمازیں ہوجائیں گی، اور (مَزیْد فَضْل و کَرَم یہ ہے کہ )جو شَخْص  نیک کام کی نِیَّت کرے پھر وہ نیک کام نہ کر پائے تو اُس کے لئے (صِرْف اچھی نِیَّت کی وجہ سے) ایک نیکی لکھ دی جائے گی اور اگر وہ اُس نیکی کو کرگُزرے تو دس (10) نیکیاں لکھی جائیں گی اورجو شَخْص   بُرے کام کا قَصد کرے اور وہ بُرا کام نہ کرے تو اُس کے نامَۂ اَعْمَال میں (بُری نِیَّت کے جُرم میں)کوئی گُناہ نہیں لکھا جائے گا۔البتّہ اگر وہ بُرا کام کرلے گا تو اب  اُس کی ایک بُرائی لکھی جائے گی۔

اِس کے بعدرسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ پھر میں حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  کے پاس پہنچا اور اُن کو اِن اَحْکام کی خَبَر دی تو اُنہوں نے اب کی بار بھی یہی کہا کہ اپنے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّکے پاس جاکر مزید تَـخْـفِیْـف کا سُوال کیجئے، رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا :میں نے حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  سے کہا کہ (نمازوں میں کمی کروانے کے لئے )میں اِتنی مرتبہ اپنے رَبّ کریم کی بارگاہ میں جاچُکا ہوں کہ اب (اِس کا م کے لئے جانے میں )مجھے حَیا آتی ہے۔(مسلم ،کتاب الایمان ، باب الاسراء برسول اللہ الخ ،ص۹۷،حدیث۲۵۹)

قرآنِ پاک کے پندرہویں۱۵ پارے میں سورۂ بنی اِسْرَائیل کی پہلی آیت میں اللہ پاک نے اپنے مَحْبُوب،دانائے غُیُوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِس سَفَرِ مِعْراج کے اِبْتِدائی حِصّے کا تَذْکِـرہ کرتے ہوئے اِرْشاد فرمایا :

سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا (پ۱۵،بنی اسرائیل:۱)

 ترجمۂکنزُالعِرفان: پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے خاص بندے کو رات کے کچھ حصے میں