Book Name:Miraaj kay Waqiaat

شبِ معراج کے مشاہدات

                شبِ معراج، حبیبِ کبریا، محمدِ مصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کروڑوں عجائبات مُلاحظہ فرمائے، جنّت میں تشریف لے گئے،اپنے اُمّتیوں  کے جنّتی محلات وغیرہ مُلاحظہ فرمائے، جہنّم کو دیکھا اور جہنّمیوں کے دردناک عذابات بھی دیکھے، پھر ان میں سے کچھ اپنی اُمّت کی ترغیب اور ترہیب کے لئے بیان فرما دیا تا کہ اُمّتی جہنّمیوں کے دردناک عذابات سُن کر نیک اور اچھے اعمال کے ذریعے جہنّم سے بچنے کی تدابیر  کریں اور جنّت کی ناختم ہونے والی نعمتوں کا سُن کر اُمّتی ان نعمتوں کو پانے کے لئے کوشش کرے۔ آئیے!    چند ایک واقعات و مشاہدات مختصراسنتے ہیں: شبِ اسری کے دولہا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: میں نے شبِ معراج جنّت کے دروازے پر لکھا ہوا دیکھا: "صَدَقے کا ثواب 10 گنا اور قرض کا ثواب 18 گنا ہے"، موتیوں سے بنے ہوئے گنبد نما عالی شان خیمے(Tent) مُلاحظہ فرمائے جو کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمت کے امام اور مؤذِّنین(اذان دینےوالوں) کے لئے ہیں، چند بلند و بالا محلات مُلاحظہ فرمائے جو کہ غصہ پینے والوں اور عفوو درگزر (یعنی معاف) کرنے والوں کے لئے ہیں، ریشم (خاص قسم کاکپڑا) کے پردوں سے سجا ہوا ایک محل مُلاحظہ فرمایا جو کہ امیرُ المؤمنین حضرتِ سیدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالیٰ عَنۡہُ کے لئے ہے، جنّت کی سیر کے دوران حضرتِ سیدنا بلال حبشی رَضِیَ اللہُ تَعَالیٰ عَنۡہُ کے قدموں کی آہٹ سماعت  فرمائی، شبِ معراج جنّتی حُوروں نے بارگاہِ رسالت(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) میں سلام پیش کیا، شبِ معراج ایک ایسے شخص کے پاس سے گزر ہوا جو عرش کے نور سے چھپا ہوا تھا، یہ وہ خوش نصیب تھا کہ دنیا میں جس کی زبان اللہ  تعالیٰ کے ذکر سے تر رہتی تھی، اس کا دل مسجد میں لگا رہتا تھا، یہ کبھی اپنے والدین  کو بُرا کہے جانے یا اُن کی بے عزتی کئے جانے کا سبب نہ بنا۔

                شبِ معراج جو سزا کے انتہائی دردناک عذابات دیکھے اُن میں یہ بھی دیکھا کہ کچھ لوگوں کے