Book Name:Miraaj kay Waqiaat

اور رَسُول کے درمیان کے اَسْرار ہیں جِن پر اُن کے سِوا کسی کو اطلاع نہیں ۔([1])

(راز کی باتوں کے عِلاوہ)اللہ پاک نے اپنے مَحْبُوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے اِرْشاد فرمایا کہ جِبْرِیْلِ اَمِیْن کی وہ حاجت جس کے بارے میں تم سے عَرْض کِیا تھا وہ کیا ہے؟آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےعَرْض کِیا :اے اللہ پاکتُو اُسے خُوب جانتا ہے۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے فرمایا : اے مَحْبُوب !میں نے اس کی حاجت قَبُول فرمائی لیکن اُن لوگوں کے حق میں جو تم سے مَحَبَّت کرتے ،تمہیں دوست رکھتے اور تمہاری صحبت میں رہتے ہیں۔(مدارِجُ النبوّۃ ،۱/۱۶۹)

حُضُورِ اَکْرَم ،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ اللہ پاک  نے مجھ پر ایک دن اور رات میں پچاس (50)نمازیں فَرْض کیں ، جب میں حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  کے پاس پہنچا تو  اُنہوں نے کہا: آپ کے رَبّ کریم نے آپ کی اُمَّت پر کیا فَرْض کِیا ہے؟ میں نے کہا: ہر دن رات میں پچاس(50) نمازیں  فَرْض فرمائی ہیں۔ حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  نے کہا: اپنے رَبّ کریم کے پاس جاکر تَـخْـفِیْـف (کمی )کا سُوال کیجئے، کیونکہ آپ کی اُمَّت پچاس نمازیں نہ پڑھ سکے گی، میں بنی اِسْرَائیل کو آزما چُکا ہوں ، (پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا) میں اپنے رَبّ کریم کے پاس لَوٹ کر گیا اور عَرْض کی: اے میرے رَبّ کریم! میری اُمَّت پر کچھ تَـخْـفِیْـف فرما،اللہپاک نے پانچ نمازیں کم کردیں، میں مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  کے پاس پہنچا اور کہا کہ اللہ پاک  نے پانچ نمازیں کم کردی ہیں۔حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  نے کہا آپ کی اُمَّت اِتنی نمازیں بھی نہ پڑھ سکے گی جائیے اور جاکر مزید کمی کا سُوال کیجئے،رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا:حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  کے پاس سے اللہ پاک کی بارگاہ میں جانے آنے کا سِلْسِلَہ جاری رہا (یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی بارگاہ سے ہر بار نمازوں میں کچھ تَـخْـفِیْـف ہوجاتی مگر اس کے باوُجُود حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  مزید کمی


 

 



[1] خزائن العرفان، پ۲۷، النجم:۱۰