Book Name:Faizan-e-Madani Inamaat

:۲۷۱۶) مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یارخانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کے الفاظ”اسے شرم نہ دلاؤ ں گا“ کے تحت فرماتے ہیں : یعنی آنکھ پھوڑ دینے والے کو نہ تو کوئی سزا دوں گا نہ ملامت کروں گا کیونکہ یہاں قُصور اس جھانکنے والے کا ہے (یاد رہے! ) احناف کے نزدیک یہ فرمانِ عالی ڈرانے دھمکانے کے لیے ہے، ورنہ اس آنکھ پھوڑنے والے سے آنکھ کا قِصاص ضَرور لیا جائے گا ربّ تعالیٰ نے فرمایا:آنکھ توآنکھ کے بدلے میں پھوڑی جاسکتی ہے نہ کہ تاک جھانک کے عوض۔ (مرآۃ المناجیح،۵/۲۵۷)

ہمارے اسلاف دوسروں کے گھروں میں تانک جھانک کرنے کو کس قدرمعیوب جانتے تھے، آئیے!اس ضمن میں 2 عبرت آموز حکایات سُنتے ہیں،چُنانچہ

حضرت سیِّدُنا عبدُاﷲ بن عُمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما اپنے ایک مُصاحِب کے ساتھ کسی شخص کے گھر تشریف لے گئے۔ جب اس کے گھر میں داخِل ہوئے تو ان کا رفیق اِدھر اُدھر دیکھنے لگا توحضرتِ سیِّدُنا ابنِ عمررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما  نے فرمایا:اگر تیری دونوں آنکھیں پھُوٹی ہوئی ہوتیں تو تیرے لئے بہتر تھا۔ (الادب المفرد،ص۳۳۳،حدیث: ۱۳۰۵)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سُنا آپ نے کہ بِلا ضرورت گھروں میں جھانکنا کس قدر تباہ کُن ہے ، لہٰذاعقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئےاِس بُری آفت سے  خودکو بھی بچائیے،اپنے گھر والوں اور دیگر اسلامی بھائیوں کو بھی بچنے کی ترغیب دلائیے، اس کےلیے  مَدَنی انعامات پر عمل كرتے ہوئے  روزانہ فکرِ مدینہ كیجئے،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّاس کی برکت سے کئی مُہلک(ہلاکت میں ڈالنے والے)امراض سے چھٹکارا نصیب ہو گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!شیخِ طریقت،امیرِاَہلسُنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نے مدنی انعامات کے ذریعےمسلمانوں کے عیوب اور ان کے رازوں کی پردہ پوشی کی بھی ترغیب دلائی ہے چنانچہ مدنی انعام