Book Name:Hazrat Sayyiduna Talha bin Ubaidullah ki Sakhawat

میں خیرات کيا۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی سخاوت کا یہ عالم تھا کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   اہلِ مدينہ کے بہت سے غُرباء کے گھروں میں ايسے پوشيدہ طريقوں سے رقم بھیجا کرتے تھے، کہ ان غُرباء کو معلوم ہی نہ تھا کہ یہ رقم  کہاں سے آتی ہے؟مگر جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا وصال ہو گيا تو اُن غریبوں کو پتا چلا کہ یہ حضرت سَیِّدُنا امام زَیْنُ العابدِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   کی سخاوت تھی۔([1]) ٭حضرت سَیِّدُنا عزیزُ الدّین بن عبدُ السَّلام سُلَمی رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ غربت کے باوُجُود خُوب صدقہ و خیرات فرمایا کرتے تھے ،اگر کوئی سائل آتا اور آپ رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے پاس اسے دینے کے لئے کچھ نہ ہوتا تو اپنے عمامے شریف کا ہی کچھ حصہ کاٹ کر عنایت فرما دیتے۔([2])٭حضرت سَیِّدُنا امام محمد بن حسنرَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اتنے مالدار تھے کہ 300 افراد آپ رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے مال کے حساب وکتاب پر مامور تھے، لیکن آپ رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنا سارامال علمِ دین کی ترویج واشاعت کے لئے خرچ کردِیا، حتی کہ اپنے پاس کپڑوں کا کوئی عمدہ جوڑا بھی نہ چھوڑا۔([3])

صحابہ ہیں تاجِ رسالت کے لشکر

رسولِ خدا تاجدارِ صحابہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ سخاوت کے معاملے میں صحابہ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور بزرگانِ دِینرَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِیْن  کا کس قدر مدنی ذہن بنا ہوا تھا، لہٰذا ہمیں بھیاللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی ذات پر بھروسا کرتے ہوئے اس کے دئیے ہوئے رِزق میں سے مفلس و نادار رشتے داروں،پڑوسیوں،بیواؤں، یتیموں،طَلبۂ  دلی () کی وصیت کی جور دل کھول کر خرچ کیا کرتے تھے لبۂ علم دِین  اور دیگر مستحقین افراد پر خرچ کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر نیکی کے کاموں میں بھی


 

 



[1]سير اعلام النبلاء،علی بن حسین الخ،۵/۳۳۶،۳۳۷ ،ملخصاً

[2] طبقات الشافعیۃ للسبکی، الطبقۃ السادسۃ فیمن توفی بین الستمائۃ والسبعمائۃ، ۸/۲۱۴

[3] راہِ علم،ص۶۴بتغیر قلیل