Book Name:Masjid kay Aadab (Haftawar Bayan)

،ج ۲، ص ۱۳۵)مسجدکی صفائی کرنے والےاور اس میں رہ کر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کی عِبادت ورِیاضت کرنے والے بڑے ہی خُوش نصیب ہیں ۔یقیناً مسجداللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بہت ہی پیاری نعمت اور شیطان کے حملوں سے بچنے کیلئے بہت زَبَردَسْت  رُکاوٹ ہے جیساکہ حضرتِ سیِّدُناعبدُا لرّ حمٰن بن مَعْقِل رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں : ہم سے بیان کیا جاتا تھاکہ  اَلْمَسْجِدُ حِصْنٌ حَصِینٌ مِّنَ الشَّیْطٰن یعنی مسجد شیطان سے بچنے کے لیے ایک مضبوط قَلعہ (قَل۔عَہ) ہے۔(مُصَنَّف ابن اَبی شَیْبہ  رقم ۴،ج۸ ص۱۷۲)

مسجِد کی حیرت انگیز   رَونقیں

     مگرافسوس صَدکروڑافسوس !فِی زَمانہ شیطان کے شَرسے بچنے کیلئے مَساجد میں عِبادت  وتلاوت کرنے والے بہت کم رہ گئے ہیں ،بلکہ اب تو مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّمسلمانوں کی حالت اس  قَدَر اَبتَر(یعنی بُری)ہوتی جا رہی ہےکہ نماز کے اَوْقات میں مسجدیں ویران نظرآتی ہیں ،جبکہ چوک ،بازار،سنیما گھراورتَفْرِیْحی مَقامات پرجَمِ غَفیر(یعنی بہت رَش) دکھائی دیتا ہے۔مُؤذِّن دن میں پانچ(5)مرتبہ حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ (آؤ فلاح کی طرف)کی صَدالگاکر  مسجد میں آنے کی دعوت دیتا ہے،مگر  بدقسمتی سے ہم اس حاضری سے محروم رہتے ہیں ۔لہٰذا مسجدوں کی ویرانی پرخُوب دل جَلایئے،امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے عطا کردہ اسلامی بھائیوں کے72 مدنی انعامات میں سے مدنی انعام نمبر1پر عمل کی اچھی نیّت سے اپنے گھر والوں ، پڑوسیوں اوررِشْتہ داروں کونمازکی ترغیب دِلاکرمسجدمیں لائیے،زورو شور سے’’مسجد بھروتحریک‘‘ چلایئے اورایک ایک بے نمازی پراِنْفرادی کوشش کر کے اسے نمازی بنایئے اور یُوں اپنی مَساجد کا تَحَفُّظ بھی فرمایئے کہ جومکان اپنے مکینوں ( یعنی رہنے والوں )سےآباد ہو،اس پر کوئی قبضہ نہیں جَما سکتا، ورنہ خالی مکان پر کوئی بھی قابِض ہو سکتا ہے ۔مدنی انعام نمبر 1کیا ہے؟آئیے اس کو بھی توجہ سے سُنتے ہیں :"کیا آج آپ نے پانچوں نمازیں مسجد کی پہلی صف میں تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ باجماعت ادا فرمائیں ؟نیز ہر بار کسی ایک کو اپنے ساتھ مسجد لے جانے کی کوشش فرمائی؟"۔اس مدنی انعام پر عمل کی برکت سے خود بھی پہلی صف میں