Book Name:Masjid kay Aadab (Haftawar Bayan)

ہمیں اسی بات کا حکم ملتا ہے۔جیسا کہ حضرت سَیِّدُنا انسرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حُضُورنبیِ رَحْمت، شَفیعِ اُمَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمنے اِرْشادفرمایا:بیشک ان مسجدوں میں گندگی، پیشاب اور پاخانہ جیسی کوئی چیز جائز نہیں ۔یہ مسجدیں تو تلاوتِ قرآن، اللہ تعالٰی کے ذِکْر اور نماز کیلئے ہیں ۔ (مسند امام احمد، ۴/۳۸۱، حدیث:۱۲۹۸۳) ایک اورمقام پراِرْشادفرمایا:مسجدیں بناؤاوران میں سے گردوغُبارنکال دیا کرو کہ جو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کی رِضا کیلئے مسجد بنائے گا،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   اس کے لئے جَنَّت میں ایک گھر بنائے گا ۔ ایک شخص نے عرض کی: یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم!کیا مسجدیں گُزر گاہوں پر بنائی جائیں ؟ اِرْشاد فرمایا: ہاں !اوران میں سے گرد وغُبار صاف کرنا حُورِعین کا مہر ہے۔(مجمع الزوائد،کتاب الصلوة ،باب بناء المسجد،۲ /۱۱۳، حدیث: ۱۹۴۹)معلوم ہوا کہ  مسجد کی صَفائی کرنا،بہت ہی عظیمُ الشَّان اور فضیلت والا کام ہے۔آیئے! اس ضمن میں ایک روایت سُنتے ہیں ۔

 مسجد کی صفائی پر انوکھا انعام

     حضرتِ سیدنا عُبَید بن مَرزُوق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے روایت ہے کہ مدینہ شریفزَادَ ہَااللہُ شَرَفًاوَّ تَعۡظِیۡمًا میں ایک عورت مسجد کی صَفائی کیا کرتی تھی۔جب اس کا اِنتقال ہوا توآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو اس کے بارے میں خبرنہ دی گئی۔ایک مَرتَبہ حُضُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّماس کی قَبْر کے قریب سے گُزرے تودریافت فرمایا،''یہ کس کی قبر ہے؟'' توصحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کی،'' اُمِّ مِحْجَنْ کی۔ ''فرمایا ،''وہی جومَسجد کی صَفائی کیا کرتی تھی ؟'' صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کی، ''جی ہاں ۔'' تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے لوگوں کواس کی قَبْر پرصَف بنانے کا حکم دیا اور اُس کی نَماز ِجنازہ پڑھائی۔ پھر اس عورت کومُخاطَب کرکے فرمایاکہ'' تُو نے کون ساکام سب سے افضل پایا ؟'' صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہم نےعرض کیا،''یَارَسُوْلَاللہ(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)!کیایہ سُن رہی ہے؟'' ارشاد فرمایا، '' تم اس سے زِیادہ سُننے والے نہیں ہو۔''پھر رسول ِاکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ''اس (عورت) نے میرے سوال کے جواب میں کہا،'' مسجدکی صَفائی کو(میں نے سب سےاَفْضل عمل پایا)۔''