Book Name:Masjid kay Aadab (Haftawar Bayan)

دَریوں اورفرش پرگِیلے پیروں کے نشانات بناتے نیز  ہاتھوں اورچہرے سے پانی کے قطرے ٹپکاتے چلے جاتے ہیں ۔یاد رکھئے! اَعضائے وُضُوسے پانی کے قطرے فرشِ مسجِدپرگرانا ناجائز وگُناہ ہے۔(بہارِ شریعت، ۱/۶۴۷)اسی طرح رَمَضانُ المُبارک میں اِعْتکاف کرنےوالے بعض اَفْراد بھی مسجد کے اِحْتِرام کو پَسِ پُشت ڈال کر  خُوب گپیں ہانکتے، قہقہے مارتے ،پان ،گٹکے چَباتےاورپھر مسجد کے کسی کونےمیں تُھوکتے نظر آتے ہیں ،کبھی مسجد کی دَریوں کے دھاگے نوچتے ہیں ۔اس طرح کرنے سے  مسجد کا تَقَدُّس پامال ہوتا ہے ۔ مسجد کی صفائی سُتھرائی رکھنے کا تو خُود اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  حکم ارشاد فرمارہاہے،  چُنانچہ پارہ 1سُوْرَۃُ الْبَقَرہ کی آیت نمبر 125 میں اِرْشاد ہوتاہے:

وَ عَهِدْنَاۤ اِلٰۤى اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ اَنْ طَهِّرَا بَیْتِیَ لِلطَّآىٕفِیْنَ وَ الْعٰكِفِیْنَ وَ الرُّكَّعِ السُّجُوْدِ(۱۲۵)(پ۱،البقرة:۱۲۵)

 ترجَمۂ کنز الایمان:اور ہم نے تاکید فرمائی ابراہیم و اسمٰعیل کو کہ میرا گھر خُوب سُتھرا کرو طَواف والوں اور اِعْتکاف والوں اور  رُکُوع و سُجود والوں کے لئے۔

مُفَسِّرِ شَہِیر، حکیمُ الاُمَّت مُفْتی احمد یارخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اس آیتِ مبارکہ  کے تحت فرماتے ہیں : اس سے معلوم ہوا کہ مسجدوں کو پاک وصاف رکھا جائے۔ وہاں گندگی اور بدبُو دار چیز نہ لائی جائے۔ (نور العرفان،پ ۱، البقرة، تحت الآیة:۱۲۵)

مسجدوں کا کچھ ادب ہائے!نہ مجھ سے ہو سکا

ازطفیلِ مُصطفیٰ فرما اِلٰہی درگزر

(وسائلِ بخشش ص 637)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یقیناً یہ ہم سب کی ذِمّہ داری ہے کہ حُکمِ قرآنی پرعمل کرتے ہوئے مسجدوں کو ہر طرح کی گندگی اور بدبُودار چیزوں سے بچا کر صاف سُتھرا رکھیں ۔ اَحادیثِ مُبارَکہ میں بھی