Book Name:Siddiq e Akbar ka Khauf e Khuda

کروں گا۔ ٭نیکی کا حکم دوں گا اوربُرائی سے مَنْع کروں گا۔٭اَشْعار پڑھتے نیز عَرَبی، اَنگریزی اور مُشْکِل اَلْفَاظ بولتے وَقْت دل کے اِخْلَاص پر تَوَجُّہ رکھوں گایعنی اپنی عِلْمیَّت کی دھاک بِٹھانی مَقْصُود ہوئی تو بولنے سے بچوں گا۔٭ مَدَنی قافلے، مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَوْرَہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا۔٭قَہْقَہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا۔٭نَظَر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

قریش کا   خوش نصیب  جوان

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بِعْثتِ نبوی سے قبل دیگر اہْلِ عَرَب کی طرح  اہْلِ مکّہ بھی کُفْر وشرک ،ظُلم وسِتَم، وَحْشَت وبَربرِیّت، بدکاری وشراب نوشی اوران جیسے کئی دیگرگناہوں میں گھِرے ہوئے تھے، ہر طرف جہالت کا راج تھا اور لوگ راہِ ہدایت سے بھٹک چکے تھے ۔ مگر اس وقت بھی چندایک ایسے لوگ تھے جواِن تمام گناہوں سے نہ صرف بیزار تھے بلکہ حق کی تلاش میں سَرگرداں بھی رہتے،اِنہی لوگوں میں ایک ایسا شخص بھی تھا جس کا شُمار قُریش کے شُرَفاء اور سرداروں میں ہوتاتھا اوراس کی نیک نامی کی وجہ سے چھوٹے بڑے سب ہی اس کی عزّت کیاکرتے تھے، بالآخر ایک روز اس کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیاجس نے اس کی زندگی میں اِنْقلاب برپا کردیااور جس حق کی تلاش میں وہ سَرگَرداں تھا وہ حق اُسے مل گیا ۔آیئے قریش کے اُس عظیم شخص کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو اُسی کی زبانی سنتے ہیں چنانچہ وہ کہتے ہیں کہ:

میں کسی اہم کام سےیَمَن گیا،وہاں ایک بوڑھے عالم سے ملاقات ہوگئی،اس نے مجھے دیکھ کر کہا:’’میرا گُمان ہے کہ تم حَرَم (یعنی  مَکّهٔ مُکَرَّمه)کے رہنے والے ہو؟‘‘میں نے کہا: ’’جی ہاں!میں اہلِ