Book Name:Siddiq e Akbar ka Khauf e Khuda
آپ کے بعد والے مجھ سے نہیں بچ پائیں گے۔‘‘ (شعب الایمان ، باب فی الزھد وقصر الامل، ۷/۳۴۳، حدیث:۱۰۵۱۸)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ سَیِّدُناصِدِّیْق اَکْبَر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ خوفِ خدا کے سبب اتنا روئے کہ صَحَابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانسے آپ کی یہ حالت دیکھی نہ گئی اور وہ بھی پُھوٹ پُھوٹ کر رونے لگے،آپ صرف اس ڈرسےرورہے تھےکہ کہیں ایسا نہ ہوکہ میں دنیا کی مَحَبَّت اور اس کے دامَنِ فریب میں آکر اپنے رَبّ عَزَّوَجَلَّ کی کوئی نافرمانی کر بیٹھوں اور میرا ربّعَزَّوَجَلَّ مجھ سے ناراض ہوجائے حالانکہ آپ کی شخصیّت تو وہ ہے جن کو پیارے آقا، دوعالَم کے مالک ومولیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے دنیا میں ہی جنّت کی بِشَارت عطا فر مائی ہے، لیکن اس کے باوُجُود آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُپر خَوفِ خُدا کا غَلَبَہ چھایاہوا تھا اورآہ ایک طرف ہم ہیں کہ کچھ پتہ نہیں جنّت میں جائیں گے یا مَعَاذَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ جہنّم میں، لیکن پھر بھی بے خوف ہیں ۔ہمارا نامَۂ اعمال نیکیوں سے خالی ہے ،لیکن اس کے باوجود ہم نیکیوں کی جُسْتْجُو نہیں کرتے ۔ اے کاش ہمیں بھی خَوفِ خُدا نصیب ہوجائے۔
دل مِرَا دُنیا پہ شَیْدَا ہوگیا اے مِرے اللہ یہ کیا ہوگیا
کچھ مرے بچنے کی صُورت کیجئے اب تو جو ہونا تھا مولیٰ ہوگیا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!خوفِ خدا کامطلب بھی سَمَاعَتْ فرمالیجئے۔ خَوْفِ خُدا سے مُراد یہ ہے کہ اللہتَعَالیٰ کی بے نیازی،اُس کی ناراضی، اس کی گَرِفْت اور اس کی طرف سے دی جانے والی