Book Name:Zaban ka Qufle Madina

میں مصروف ہوں اورعمامہ کاتاج بھی میرے سرپر جگمگا رہاہے۔

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بیان کرنے کی سعادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مصطَفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے  مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سےمَحَبَّت کی وہ   جنّت  میں میرے ساتھ ہو گا ۔(مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ )

آئیے شیخِ طریقت،امیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے رسالے’’101 مدنی پھول‘‘ سے بات چیت کرنے کے چند مدنی پُھول سُنتے ہیں ۔

٭:مُسکرا کر اور خَندہ پیشانی سے بات چیت کیجئے۔٭:چلاّ چلاّ کر بات کرنا جیسا کہ آجکل بے تکلُّفی میں اکثر دوست آپس میں کرتے ہیں سُنَّت نہیں۔٭:چاہے ایک دن کا بچّہ ہو اچّھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اُس سے بھی آپ جناب سے گفتگو کی عادت بنایئے ۔ آپ کے اخلاق بھی اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّعُمدہ ہوں گے اور بچّہ بھی آداب سیکھے گا۔ ٭:جب تک دوسرا بات کر رہا ہو ،اطمینان سے سُنئے۔ اس کی بات کاٹ کراپنی بات شُرو ع کر دینا سُنَّت نہیں۔٭:بات چیت کرتے ہوئے بلکہ کسی بھی حالت میں