دیانت دار بچی

یہ واقعہ اس وقت کا ہے جب مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ   کی حکومت تھی۔ آپ لوگوں کے حالات کو معلوم کرنے کے لئے رات کے وقت مدینہ شریف کی گلیوں کا دورہ فرماتے تھے۔ ایک رات ہوا یوں کہ آپ چکر لگارہے تھے تو ایک گھر سے آواز سنائی دی : بیٹی! دودھ میں تھوڑا سا پانی ملادو۔

ماں کی بات سن کر لڑکی بولی : امی جان! کیا آپ کو معلوم نہیں  کہ مسلمانوں کے خلیفہ نے حکم دیا ہے کہ کوئی بھی دودھ میں پانی نہ ملائے۔ ماں نے کہا : بیٹی! رات کا وقت ہے ، ہرطرف اندھیرا ہے اس وقت تو تمہیں خلیفہ نہیں دیکھ رہے انہیں کیا معلوم کہ تم نے دودھ میں پانی ملایا ہے! جاؤ اور دودھ میں پانی ملادو۔

ماں کی بات ختم ہونے پر لڑکی نے جواب دیتے ہوئے کہا : اس وقت اگرچہ خلیفہ نہیں دیکھ رہے لیکن میرا رب تو مجھےدیکھ رہا  ہے ، میں ہرگز دودھ میں پانی نہیں ملاؤں گی۔

پیارے بچّو! یہ تو طے ہے کوئی دیکھے یا  نہ دیکھے اللہ پاک تو اپنے بندوں کو ہر وقت دیکھ رہا ہے ، اسی خوف سے اس لڑکی نے  دودھ میں پانی نہیں ملایا۔ آپ کو معلوم ہےکہ دنیا میں اس لڑکی کو اس کا کیا انعام ملا؟ مسلمانوں کےخلیفہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس دیانت دار لڑکی  کی شادی  اپنےبیٹے  حضرت عاصم رضی اللہ عنہ سےکردی تھی ۔  (عیون الحکایات، ص29 ، 28ملخصاً)

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*ماہنامہ  فیضانِ مدینہ ، کراچی

 


Share