معدہ کی حفاظت

رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے :  اَلْمِعْدَۃُ حَوْضُ الْبَدَنِ وَالْعُرُوْقُ اِلَیْہَا وَارِدَۃٌ فَاِذَا صَحَّتِ الْمِعْدَۃُ صَدَرَتِ الْعُرُوْقُ بِالصِّحْۃِ وَاِذَا سَقُمَتْ صَدَرَتْ بِالسُّقْم یعنی معدہ بدن کا حوض ہے اور رَگیں اس کے پاس جاتی ہیں ، اگر معدہ صحیح ہو گا تو  رگیں بھی صحت لے کر پلٹیں گی اور اگر معدہ خراب ہوگا تو  رگیں بھی بیماری لے کر  پلٹیں گی ۔ ([i])

حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : معدے سے رگیں دوسرے اعضاء کی طرف اچّھی رطوبتیں اور صالح غِذا  لے کر چلتی ہیں جس سے صحت اچّھی ہوتی ہے۔ اگر معدہ درست ہے تو تمام جسم درست ہے اگر معدہ خراب ہے تو سارا جسم بیمار۔ ([ii])

پیارے اسلامی بھائیو!مذکورہ حدیثِ پاک اور اس کی شرح سے پتا چلا کہ ہمارے جسم کے صحیح ہونے کے لئے معدہ کا صحیح ہونا ضروری ہے۔ معدے کو صحیح رکھنے کے لئے ایسی اشیاء کے استعمال سے اِجتناب کرنا ضروری ہے جن سے معدہ خراب ہونے کا اندیشہ ہو۔ ماہرین کی تحقیق کے مطابِق80 فیصد امراض معدے اور دانتوں کی خرابی سے پیدا ہوتے ہیں۔ عموماً دانتوں کی صفائی کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے مسوڑھوں میں طرح طرح کے جراثیم پرورِش پاتے پھر معدے میں جاتے اور طرح طرح کے اَمراض کا سبب بنتے ہیں۔ ([iii]) معدہ اور اس کاکام: جسم میں تھیلی نما ایک عضو ہے جسے معدہ کہا جاتا ہے۔ بدنِ انسانی میں معدہ کیا کام کرتا ہے اس کے بارے میں حضرت سیّدُنا امام محمد غزالی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ معدہ تک پہنچنے والی غذا میں اوّلاً حصّۂ بدن بننے کی صلاحیت نہیں ہوتی بلکہ اسے مکمل پکانے کی ضرورت ہوتی ہے ، اس کام کے لئے اللہ پاک نے معدہ کو ہانڈی  کی طرح بنایا ، غذا پہنچنے کے بعد یہ بند ہوتا ہے ، پھر اس وقت کھلتا ہے جب ہضم اور پکنے کا عمل مکمل ہوجائے۔ جس طرح ہانڈی میں موجود اشیاء آگ کی حرارت سے مکس ہوجاتی ہیں اسی طرح معدہ میں موجود غذا جگر ، تلی وغیرہ کی حرارت سے پک کر مائع کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔ ([iv]) معدہ خراب ہونے کی4علامات: (1)پیٹ میں بوجھ محسوس ہو نا(2)کھٹّی ڈکارآنا (3)منہ میں کھٹّا پانی آنا(4)پیٹ میں ہوا بھرنا۔ زیادہ کھانے سے بیماریوں کا آنا: معدہ میں پانی ، غذا اور رطوبتوں کے عمل سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس بنتی ہے اور یہ معدہ کے اوپر والے حصّہ میں آجاتی ہے ،  اگر اس حصّہ کو بھی خوراک سے بھردیا جائے تو گیس کے لئے جگہ باقی نہ بچے گی اور اس طرح کرنا بہت سی بیماریوں کا باعث بن جاتا ہے۔ معدہ میں سوزش ہونا: صبح اٹھتے وقت عموماً معدہ خالی ہوتا ہے ، بعض لوگ اس ٹائم چائے پیتے ہیں اس سے معدہ کی تیزابیت میں اضافہ ہوتا ہے اور نتیجۃً معدہ  میں سوزش اور السر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اسی طرح گرم گرم کھانے کی وجہ سے بھی معدہ میں سوزش ہوتی ہے۔ سوزش ِمعدہ کا علاج: جن افراد کے معدے میں سوزش ہو انہیں چاہئے کہ صبح چائے وغیرہ پینے سے قبل ناشتہ کریں یا نہار منہ شہد استعمال کریں یا ناشتہ میں جَو کا دلیہ شہد کے ساتھ استعمال کریں یا جس وقت بھی پیٹ خالی ہو زیتون کا تیل استعمال کریں اِنْ شَآءَ اللہ معدہ کی سوزش سے نجات مل جائے گی۔ ہاتھ سے کھانے کا طبی فائدہ: جو لوگ ہاتھ سے کھاتے ہیں ان کی اُنگلیوں سے ایک خاص قسم کی ہاضِم رُطُوبَت نکل کر کھانے میں شامل ہوجاتی ہے جو جسم میں  اِنسُولین (INSULIN) کم نہیں ہونے دیتی ، پھر کھانے کے بعد اُنگلیاں چاٹنے سے مزید ہاضِم رُطُوبَت پیٹ میں داخِل ہوتی ہے جو مِعدہ کے لئے بے حد مفید ہے۔ ([v]) معدہ کے لئے مفید چیزیں: (1)مسواک کرنے سے معدہ قَوی ہوتا ہے (2)شہد معدہ کو صاف کرکے اِعتدال میں لاتا ہے (3)گاجر کھانے سے معدہ کی تیزابیت دُورہوتی ہے (4)سیب معدہ کو طاقت دے کر دُرست کرتا ہے (5)کیلا کھانے سے معدہ کی تیزابیت میں کمی آجاتی ہے (6)انار معدہ کو قَوی کرتا ہے جبکہ تُرش انار معدہ کی سوزش کے لئے مفید ہے (7)کدّو ، بیر ، آڑو ، کھیرے کا جوس اور ادرک معدہ کی تیزابیت کے لئے مفید ہیں (8)کریلا اور بینگن مِعدہ کو مضبوط کرتے ہیں (9)فالسہ اور میتھی معدہ کے لئے مفید ہیں(10)پانی میں کھجور بھگو کر اس کا پانی  پینا معدہ  اور آنتوں کے زخم اور سوزِش کے لئے بہت مُفید ہے(11)گنے کا رس معدہ  کے زخم دور کرنے میں مفید ہے (12)ترنج عرب کا مشہور پھل ہے جو دماغ اور معدہ کو بہت قوت دیتا ہے([vi]) (13)مُنَقّٰی کے بیج معدے کی اصلاح کرتے ہیں۔ ([vii]) معدے کے لئے نقصان دہ چیزیں: (1)تربوز کے ساتھ پانی پینا معدے کے لئے ٹھیک نہیں (2)مٹھائی کھانے سے دانت خراب ہوتے اور معدہ کمزورہو جاتا ہے([viii]) (3)لیٹ کریا ٹیک لگا کر کھانا پینا معدہ کے لئے نقصان دہ ہے (4)زیادہ سونے سے معدہ خراب ہوجاتا ہے (5)بخار کی حالت میں معدہ آہستہ کام کرتا ہے اس لئے بخار میں بھاری غذا  استعمال نہ کریں بلکہ پَتلی اور نرم غذا کا استعمال کریں۔ بھوک لگنے  پر  ہی غذا کھائیں: انسان تندرست ہو یا بیمار دونوں صورتوں میں بھوک لگنے کے بعد ہی غذا کا استعمال کریں ، البتہ بیمار کو زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ بھوک نہ لگنا اس بات کی دلیل ہےکہ یا تو معدہ میں پہلے سے ہی غذا موجود ہے یا پھر اس میں خرابی ہے۔ شدید بھوک کے فوائد:معدہ خالی ہونے کے بعد غذا کھانا  معدہ اور جسم کے لئے فائدہ مند ہے ، اگر کافی دیر تک معدہ خالی رہے اور شدید بھوک محسوس ہو تو اس میں دگنا فائدہ ہے۔ شدید بھوک کے تین فوائد ملاحظہ فرمائیں : (1)شدید بھوک سے معدہ اور انتڑیوں میں پڑا ہوا خمیر جل جاتا ہے (2)دورانِ خون(یعنی خون کا گردش کرنا) تیز ہوجاتا ہے (3)جو  غذا کھائی ہے وہ جلد ہضم ہو کر خون بن جاتی ہے۔ کھانے کے درمیان پانی پینا: جب مِعْدہ خالی ہو اس وقت پانی پینے سے معدہ کی تیزابیت میں کمی آتی ہے ، بِالْخصوص اَلْسَر اور بدہضمی کے شکار افراد کیلئے کھانے کے درمیان پانی پینا زیادہ فائدہ مند ہے۔ پیٹ کی بیماری کی بہترین دوا: منقول ہے کہ خلیفہ ہارونُ الرشید رحمۃ اللہ علیہ نے ایک بار چار طبیبوں کو بلایا اور فرما یا کہ ایک ایسی دوا کے متعلق بتائیں جسے استعمال کرنے کے سبب کوئی مرض نہ ہو۔ ان میں سے ایک نے کہا کہ وہ یہ ہے کہ آپ کھانا اس وقت تک نہ کھا ئیں جب تک آپ کو خواہش نہ ہو اور خواہش ابھی باقی ہو کہ کھانے سے ہاتھ کھینچ لیں۔ ([ix]) معدہ کی گرمی  کا علاج: معدے کی گرمی دور کرنے کےلئے ٹھنڈی تاثیر والے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال مفید ہے۔ مثلاً کدو ، کھیرا ، ککڑی ، انار ، آڑو ، خوبانی ، امرود ، تربوز جسم کو توانائی بخشنے کے ساتھ ساتھ جگر (Liver) اور معدے کی گرمی بھی دور کرتے ہیں۔ ([x]) مِعْدِے کی تیزابیت کا علاج: منہ کے بعض قسم کے چھالے معدے کی گرمی اور تیزابیت کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ ان میں ایک قسم ایسی بھی ہے جس کے جراثیم پھیلتے ہیں ، اس کے لئے تازہ مسواک منہ میں ملیں اور اس کا بننے والا لُعاب (یعنی تھوک) بھی خوب مَلیں ، اِنْ شَآءَ اللہ مَرض دُور ہوجائے گا۔ ([xi]) معدہ کے امراض  کےلئے روحانی علاج: بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ () لَّوْ كَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِّكَلِمٰتِ رَبِّیْ  (ترجمۂ کنزالایمان : اگر سمندر میرے رب کی باتوں کے لئے سیاہی ہو۔ )([xii]) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)   بعد نمازِ فجر تین عدد سادی چینی کی پلیٹوں پر یا مومی کاغذوں پر زردہ کے رنگ سے اوپر دی ہوئی آیتِ مبارکہ لکھئے (اِعراب لگانے کی حاجت نہیں البتّہ دائرے والے حروف کے دائرے کُھلے رکھئے) اور صبح ، دوپَہَر اور رات ایک ایک پلیٹ پانی سے دھو کر پی لیجئے۔ (مدّتِ علاج40دن) اس کے علاوہ اِسی رنگ سے لکھ کر ریگزین یا چمڑے میں تعویذ بنالیجئے۔ اسلامی بہنیں اپنے گلے میں اور اسلامی بھائی اپنے سیدھے بازو پر باندھ لیں۔ یہ علاج جگراور معدے کے علاوہ گردوں کے درد کیلئے بھی مُفید ہے۔ جب بھی تعویذ پہننا ہو اُس کو پلاسٹک کوٹنگ یا موم جامہ کر لینا چاہئے۔ ([xiii])

نوٹ : ہر دوا اپنے طبیب (ڈاکٹر یا حکیم) کے مشورے سے استعمال کیجئے۔ اس مضمون کی طبّی تفتیش حکیم محمد رضوان فردوس عطاری نے فرمائی ہے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*ماہنامہ  فیضانِ مدینہ ، کراچی



([i])   معجم اوسط ، 3/ 206 ، حديث: 4343

([ii])   مراٰۃ المناجیح ، 6/ 247ملتقطاً

([iii])   مسواک کے فضائل ، ص7

([iv])   احیاء العلوم ، 4/ 139ملخصاً

([v])   فیضانِ سنت ، 1/ 199 ، 247ملخصاً

([vi])   مراٰۃ المناجیح ، 3/ 220ماخوذاً

([vii])   بیٹا ہو تو ایسا! ، ص40

([viii])   جنتی زیور ، ص90

([ix])   احیاء العلوم ، 3/ 108ملخصاً

([x])   گرمی سے حفاظت کےمدنی پھول ، ص12

([xi])   مسواک کے فضائل ، ص8

([xii])   پ16 الکہف 109

([xiii])   گھریلوعلاج ، ص56


Share

Articles

Comments


Security Code