جنت واجب کروانے والی نیکیاں (قسط:02)

نیکیاں

جنت واجب کروانے والی نیکیاں(قسط:02)

*مولانا محمدنوازعطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ دسمبر2023ء

اللہ پاک کے آخری نبی محمد عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو شخص مغرب کے بعد دس مرتبہ یہ کلمات لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ يُحْيِيْ وَيُمِيْتُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌپڑھے، تو اللہ پاک اس کے لئے فرشتے بھیجتا ہے جو صبح تک اسے شیطان سے محفوظ رکھتے ہیں، اور اللہ پاک ان کلمات کے سبب اس کے لئے (جنت) واجب کرنے والی دس نیکیاں لکھتا ہےاور (جہنم) واجب کرنے والی دس خطائیں اس کی مٹادیتا ہے اور (ان کلمات کو پڑھنے کے عوض) اس کے لئے دس مؤمن غلام آزاد کرنے کے برابر(ثواب) ہے۔ ([1])

اے عاشقانِ رسول! جنت واجب کرنے والی کچھ نیکیاں گزشتہ قسط میں ذکر کی جاچکی ہیں مزید چند نیکیوں کے متعلق 8فرامینِ مصطفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پڑھئے۔

(1)جس نےکہا ’’ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ“ تو وہ جنت میں داخل ہوگا اور اس کے لئے جنت واجب ہوگئی۔([2])

(2)جس کے کلام کا آخر ”لَااِلٰہَ اِلَّا اللہ“ ہواس کے لئے جنت واجب ہوگئی۔([3])

(3)جو مسلمان ایمان کی حالت میں مراا ور اس نے اللہ پاک کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرایا تو اس کے لئے جنت واجب ہوگئی۔([4])

(4)جو شخص اللہ پاک سے اِس حال میں ملا کہ اس نے صرف اللہ پاک ہی کی عبادت کی تو اس کے لئے جنّت واجب ہوگئی۔([5])

(5)جو مسلمان مَر جائے اور اس پر مسلمانوں کی تین صفیں نماز پڑھیں تو اللہ پاک (اس کے لئے جنت) واجب فرمادیتا ہے۔([6])

(6)جس کی روح اس کے جسم سے اس حال میں جدا ہوئی کہ وہ شخص تین چیزوں”تکبر،قرض اور خیانت“ سے بری ہو تو اس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے یا ارشاد فرمایا: اس کے لئے جنت ہے۔([7])

(7)جس نے سچے دل سے اللہ پاک سے اس کی راہ میں شہادت ملنے کا سوال کیا تو اس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے۔([8])

(8) صحابۂ کرام رضی اللہُ عنہم کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو انہوں نے اس کی تعریف کی۔نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:واجب ہوگئی۔پھر دوسرا جنازہ گزرا تو صحابۂ کرام علیہمُ الرّضواننے اس کی برائی بیان کی۔ حضور پُر نُور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: واجب ہوگئی۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہُ عنہ نے پوچھا: یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! کیا چیز واجب ہو گئی؟ ارشاد فرمایا: پہلے جنازے کی تم نے تعریف کی،اُس کے لئے جنت واجب ہوگئی اور دوسرے کی تم نے برائی بیان کی، اُس کے لئے دوزخ واجب ہوگئی۔ تم زمین میں اللہ پاک کے گواہ ہو۔([9])                                                                                                                                                       بقیہ آئندہ شمارے میں

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ، کراچی



([1])ترمذی، 5/315، حدیث: 3545

([2])مستدرک،5/356، حدیث:7713

([3])مسند احمد،36/443،حدیث:22127

([4])مسند احمد، 31/383، حدیث: 19035

([5])شعب الایمان،3 /298، حدیث:3589

([6])ابوداؤد، 3/270، حدیث:3166

([7])مسند بزاز،10/95، حدیث:4159

([8])معجم کبیر، 20/106، حدیث:207

([9])بخاری،1/460،حدیث: 1367


Share

Articles

Comments


Security Code