عزّت کس طرح ملتی ہے ؟

باتوں سے خوشبو آئے

نیک اعمال

زادِ راہ (یعنی نیک اعمال)کے بغیر قَبْر میں جانے والا شخص کشتی کے بغیر سمندر کا سفر شروع کرنے والے کی طرح ہے۔(ارشادِ حضرت سیّدُنا ابوبَکْر صدّیق رضی اللہ عنہ)(المنبھات،ص3)

عزّت کس طرح ملتی ہے؟

دنیا  میں عزّت مال کے ذریعے جبکہ آخِرت میں عزّت نیک اعمال کے ذریعے حاصل ہوتی  ہے۔ (ارشادِحضرت سیّدُنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ) (المنبھات،ص3)

آخِرت کے غم کا فائدہ

دنیا  کا غم دل میں تاریکی کا سبب ہے  جبکہ  آخِرت کا غم  دل میں نور پیدا  کرتا ہے۔ (ارشادِ حضرت سیّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ) ( المنبھات،ص4)

اچّھی اور بُری بیوی کی مثال

نیک عورت نیک مَرد کے نِکاح میں ہو تو اس کی مثال سونے کے اس تاج کی سی ہے جو بادشاہ کے سَر پر سجا ہو جبکہ بُری عورت کسی نیک شخص کے نکاح میں ہو تو اس کی مثال بھاری بوجھ کی طرح ہے جو کسی بوڑھے شخص نے اٹھایا ہوا ہو۔(ارشادِ حضرت سیّدُنا عبدالرّحمٰن اَبْزیٰ رضی اللہ  عنہ) (حسن التنبہ،ج 2،ص483)

احمد رضا کا تازہ گلستاں ہے آج بھی

عُلمائے کرام کا ادب و احترام

عوام پر علمائے دین کاادب باپ سے زیادہ فرض ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج25،ص216)

عوام  کے لئے کس علم کا حاصل کرنا فرض ہے

عوام مسلمین کو نَماز، روزے، وُضو، غُسْل، قِراءَت کی تَصْحِیْح (یعنی ان اعمال کو دُرست کرنا) فرض ہے جس سے روزِ قیامت ان پر مُطالبہ و مُواخذہ ہوگا(یعنی اِن اعمال سے متعلّق پوچھا جائے گا اور ان کی دُرست ادائیگی نہ کرنے پر پکڑ ہوگی)۔(فتاویٰ رضویہ،ج29،ص591)

بچپن کی عادت مشکل سے چھوٹتی ہے

بچپن سے جو عادت پڑتی ہے کم چھوٹتی ہے،تو اپنے نابالغ بچوں کو ایسی ناپاکیوں (یعنی فُحْش کلامی اور فُحْش گیت  گانے) سے نہ روکنا اُن کے لئے معاذَ اللہ جہنّم کا سامان تیار کرنا اور خود سخت گناہ میں گِرفتار ہونا ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج22،ص215)

عطّار کا چمن، کتنا پیارا چمن!

خوشحالی پانے کا نسخہ

اگر مسلمان ظاہری نَمُود و نُمائش کے اَخراجات ختم کرکے اِعْتِدال سے زندگی گزاریں تو خوشحالی آجائے گی،اِنْ شَآءَ اللہ۔(مَدَنی مذاکرہ،25رمضانُ المبارک1436ھ)

علمائے کرام کی عزت

معاشرے (Society)میں عوام کے مقابلے میں علمائے کرام کی عزت زیادہ ہوتی ہے۔(مدنی مذاکرہ، 2 محرم الحرام 1441ھ)

وقت کی قَدْر کیجئے

وقت ایک نعمت ہے اور نعمت کی قَدْر اس کے زَوَال (یعنی ختم ہونے) کے بعد ہوتی ہے لہٰذا اس وقت کو قیمتی بناتے ہوئے نیکیوں میں گزارئیے۔(مدنی مذاکرہ،4رجب المرجب1440ھ)


Share

Articles

Comments


Security Code