Book Name:Quran Ki Taseer

لوگوں نے آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خدمت میں اس بات کا تَذکِرہ کیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: ثَابِت بن قَیس ضرور رات کو سورۂ بقرہ کی تِلاوت کرتے ہوں گے۔ حضرت ثَابِت بن قَیس رَضِیَ اللہُ عنہ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا: ہاں! واقعی میں رات کو سورۂ بقرہ کی تِلاوت کرتا ہوں۔ ([1])

چھوڑو یہ ظلمتوں کے شِکوے کرو نہ ہر دَم ہے روشنی کی خواہش، قرآن پڑھ کے دیکھو

سُبْحٰنَ اللہ! پتا چلا! قرآنِ کریم نُور ہے۔ اسے پڑھنے سے، اس کی تلاوت کرنے سے دِل بھی روشن ہوتے ہیں اور اللہ پاک چاہے تو ظاہر میں بھی نُور نصیب ہو جاتا ہے۔

قرآنِ کریم قلبی اَمراض دور کرتا ہے

اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں فرمایا:

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَتْكُمْ مَّوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ شِفَآءٌ لِّمَا فِی الصُّدُوْرِۙ۬- (پارہ:11، یُونس: 57)

ترجَمہ کنزُ العرفان:اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نصیحت اور دلوں کی شفا آگئی۔

مشہور مفسرِ قرآن، حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس آیت کے تحت فرماتے ہیں:قرآنِ کریم ربّ کی طرف سے بندوں کی روحانی پرورش کا ذریعہ ہے، دل کی ساری بیماریاں جیسے*جہالت*شک*شرک*نفاق*اور بُرے عقیدے *بُرے اخلاق*حسد*کینہ*ہوس*دُنیا کی حرص*عَدَاوت وغیرہ قرآنِ کریم ان سب کی اِصلاح کرنے والا ہے۔([2])

میرے ربّ کا کَلام ہے قُرآں                                                          واہ کیا بات پیارے قُرآں کی


 

 



[1]...فضائل القرآن للمستغفری، ، صفحہ:200، حدیث:708۔

[2]...تفسیر نعیمی،پارہ:11، سورۂ یونس، زیرِ آیت:57، جلد: 11، صفحہ:367، 368 ملخصاً۔