Book Name:Quran Ki Taseer
اب کی بار تو قرآنِ کریم کے یہ الفاظ اس کے دِل پر تاثِیر کا تِیر بن کر لگے، اس کے ہاتھ سے شراب گِر گئی، اس نے پُکار کر کہا: بَلٰی وَ اللہِ قَدْ آنکیوں نہیں، خُدا کی قسم! وہ وقت آ گیا ہے (کہ میرا دِل رَبّ کی یا دمیں جھک جائے)۔ یہ کہہ کر وہ غَار سے باہَر نکلا، میں بھی اس کے پیچھے پیچھے آیا، دیکھا تو وہ روتا جاتا تھا اور بلند آواز سے یہی کہہ رہا تھا: بَلٰی وَ اللہِ قَدْ آن کیوں نہیں، خُدا کی قسم! وہ (یعنی توبہ کا) وقت آ گیا ہے۔ بزرگ فرماتے ہیں: میں بھی اس کے پیچھے پیچھے ہو لیا۔ تھوڑی دُور چل کر آگے ایک بڑا تالاب تھا، خوفِ خُدا کے غلبے میں اس نوجوان نے یونہی تالاب میں قدم رکھ دیا (مگر خُدا کی قُدْرت کہ) وہ پانی کے اُوپر چلتا ہوا، آرام سے گُزر گیا۔ ([1])
بوقتِ نزع سلامت رہے مرا ایماں مجھے نصیب ہو توبہ ہے التجا یاربّ!
پیارے اسلامی بھائیو! قرآنِ کریم کی یہ کیسی کمال تاثِیر ہے۔ وہ نوجوان گنہگار تھا، شرابی تھا مگر اس پر اللہ پاک کا کرم ہوا، اس نے جیسے ہی قرآنِ کریم کی آیت سُنی تو دِل کی دُنیا بدل گئی، نہ صِرْف یہ کہ اسے توبہ کی توفیق ملی، اللہ پاک کا کرم دیکھئے! وہ پانی کے اُوپر چل کر گُزر گیا اور اسے کچھ بھی نہ ہوا۔
تُو گُناہوں کو کر مُعاف اللہ! میری مقبول مَعذِرت فرما
مصطَفٰے کا وَسیلہ توبہ پر تُو عنایت مُداوَمَت فرما([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد