Book Name:Quran Ki Taseer

ماڈرن نوجوان کی توبہ

منڈی بہاؤ الدین(صوبہ پنجاب، پاکستان)کے رہنے والے ایک اسلامی بھائی  کی تحریر کا خلاصہ ہے کہ دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں آنے سے پہلے میں گُناہوں کی ہلاکت خیز وادی میں بھٹک رہا تھا۔ ہر وقت دل و دماغ پر فیشن کا بھوت سوار رہتا اور نیکیوں سے دُور دُنیا  کی رنگینیوں میں گم ہو کر زندگی برباد کر رہا تھا۔ ایک بار ایک مبلغ نے دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے آخری عشرے کے  اجتماعی اعتکاف کی بھرپور ترغیب دلائی،  چنانچہ اللہ پاک کے فضل وکرم سے مجھے اعتکاف کی سعادت ملی، اجتماعی اعتکاف کا پُر کیف ماحول، پُر سوز بیانات، سحرو افطار کے روحانی مناظِر بہت اچھے لگے، کرم بالائے کرم یہ کہ امیرِاہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہم العالیہ کے علمی وروحانی مدنی مذاکروں اور رقت انگیز دعاؤں نے دل سے گناہوں کا میل صاف کردیا۔ میری گناہوں سے تاریک زندگی میں عشقِ مصطفےٰ کی روشنی پھیل گئی۔ میں نے اپنے گناہوں سے سچی توبہ کی اور امیر اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہم العالیہ سے بیعت کا شرف حاصل کیا،الحمدللہ !داڑھی شریف سے چہرہ سجا لیا، سر پر عمامہ کا تاج سجایا اورسنّتوں بھری زندگی بسر کرنے کے لئے دعوتِ اسلامی کا دینی ماحول  اختیار کرلیا۔([1])  

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نبوت صَلّی اللہُ


 

 



[1]... بدچلن کیسے تائب ہوا؟، صفحہ:12تا 14 بتغیر۔