Book Name:Quran Ki Taseer

کی خبریں ہیں*یہ اللہ پاک کی مضبوط رَسّی ہے*یہ حِکمت والا کلام ہے*حدیثِ پاک میں ہے:قرآنِ کریم کی برکت سے خواہشات مٹتی ہیں*قرآنِ کریم کے عجائبات ختم نہیں ہوتے*جو قرآنِ کریم کے مطابق بات کرے، وہ سچّا ہے*جس نے قرآنِ کریم پر عَمَل کیا، وہ ثواب پائے گا، جو قرآنِ کریم کے مُطابِق فیصلہ کرے، وہ انصاف کرنے والا ہو گا اور*جو قرآنِ کریم کی طرف بُلائے، ضرور وہ سیدھی راہ کی طرف بلانے والا ہو گا۔([1])

قرآنِ کریم کی دوسری کتابوں پر فضیلت

ایک حدیثِ پاک میں فرمایا:جس طرح اللہ پاک اپنی تمام مَخلوق سے اَفْضَل ہے، ایسے ہی اللہ پاک کا کلام بھی باقی تمام کلاموں سے اَفْضَل و اعلیٰ ہے۔([2])

ہر روز میں قرآن پڑھوں کاش! خُدایا                                 اللہ! تِلاوت میں مِرے دِل کو لگا دے

قرآنِ کریم اور دیگر کتابوں میں فرق

ایک غیر مُسلم تھا: نَضَر بن حَارِث۔ مکہ مکرّمہ کا رہنے والا تھا۔ ایک مرتبہ یہ تِجارت کے لئے مُلْکِ شام (Syria)وغیرہ گیا تو وہاں سے کہانیوں کی کتابیں لے آیا۔ مکہ مکرّمہ آ کر لوگوں کو وہ قصّے کہانیاں (Stories) سُنانے لگا اور یہ بَدبَخت کہا کرتا تھا: مُحَمَّد (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم) بھی تمہیں (قومِ)عَاد اور (قومِ)ثَمُود کے واقعات سُناتے ہیں تو میں تمہیں رُسْتم، اِسْفِنْدیار(وغیرہ ایران کے بادشاہوں) کے قصّے سُناتا ہوں۔

یعنی اس بَدبَخت نے اُن جھوٹے سچّے قصّوں کو قرآنِ کریم کے برابر ٹھہرایا۔ اس کی


 

 



[1]...ترمذی، کتاب فضائل القرآن، باب ماجاء فی فضل القرآن، صفحہ:675، حدیث:2906۔

[2]...ترمذی، کتاب فضائل القرآن، صفحہ:679، حدیث:2926۔