Book Name:Quran Ki Taseer

مَذَمَّت (یعنی بُرائی) میں پارہ: 21، سورۂ لُقمان کی آیات نازِل ہوئیں۔

اب یہاں دیکھئے!*جھوٹے قِصّے کہانیوں کی کتابیں، ناوِل، ڈائجسٹ وغیرہ ہمارے ہاں بھی پڑھے جاتے ہیں، لوگ بہت شوق سے ایسی کتابیں پڑھتے ہیں، سورۂ لقمان کی ابتدائی آیات میں نَضَر بن حارِث کی اُن قصّوں کی کتابوں اور قرآنِ کریم میں فرق کو واضِح کیا گیا۔ نَضَر بن حارِث کی مَذَمَّت میں اللہ پاک نے فرمایا:

وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِیْ لَهْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِغَیْرِ عِلْمٍ ﳓ وَّ یَتَّخِذَهَا هُزُوًاؕ- (پارہ:21، لقمان:6)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: اور کچھ لوگ کھیل کی باتیں خریدتے ہیں تاکہ بغیر سمجھے الله کی راہ سے بہکادیں اورانہیں ہنسی مذاق بنالیں۔

یعنی نَضَر بن حَارِث جو قصّوں کی کتابیں اُٹھائے پِھرتا ہے، ان میں بہت سِی خرابیاں ہیں۔ (1): پہلی خرابی تو یہ کہ یہ لَہْوَ الحدیث (یعنی بےمقصد کہانیاں اور کھیل کی باتیں)ہیں(2): دوسری خرابی یہ کہ ان کو پڑھنے سُننے والے اللہ پاک کے رستے سے، نیکی کے رستے دُور ہو جاتے ہیں۔

اب اس کے مُقَابلے میں قرآنِ کریم کی کیا شان ہے؟ اللہ پاک فرماتا ہے:

الٓمّٓۚ(۱) تِلْكَ اٰیٰتُ الْكِتٰبِ الْحَكِیْمِۙ(۲) هُدًى وَّ رَحْمَةً لِّلْمُحْسِنِیْنَۙ(۳) (پارہ:21، لقمان:6)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: الٓمّٓ۔ یہ حکمت والی کتاب کی آیتیں ہیں۔ نیکوں کیلئے ہدایت اور رحمت ہیں۔

یہ قرآنِ کریم کی 3شانیں ہیں:

(1):قرآنِ کریم کتابِ حِکْمَت ہے

پہلی شان یہ بیان ہوئی کہ قرآنِ کریم کتابِ حکمت ہے *ناوِل * ڈائجسٹ* جھوٹی کہانیاں* اور فضول قصّے پڑھنے سے آدمی نفسیاتی مریض(Psychological Patient)