Book Name:Quran Ki Taseer

خصوصیت یہ بیان ہوئی کہ قرآنِ کریم کتابِ رحمت ہے۔ ناوِل ڈائجسٹ وغیرہ بےفائدہ بلکہ گُنَاہوں بھری کتابیں پڑھنے سے نیکیاں نہیں ملتیں، آدمی پر رحمت نہیں اُترتی مگر قرآنِ کریم وہ عظیم کتاب ہے، جس کے ایک ایک حرف پر 10،10 نیکیاں ملتی ہیں، جب بندہ قرآن پڑھتا ہے تو اللہ پاک کی رحمتیں چھما چھم برستی ہیں اور (3)اس پاکیزہ کلام کی تیسری خصوصیت یہ بیان ہوئی کہقرآنِ کریم کتابِ ہدایت ہے۔ یہ تجربے (Experience)کی بات ہے، جو بندہ*ناوِل *ڈائجسٹ*اور جھوٹی کہانیاں پڑھنے کا عادِی ہو، وہ نفسیاتی مریض ہو جاتا ہے*وہ خیالی دُنیا میں رہنے لگتا ہے*معاشرے (Society)میں اپنا مثبت کردار ادا نہیں کرپاتا*اس کی طبیعت میں چِڑ چِڑا پن آجاتا ہے اور اس کے مقابَلے میں وہ بندہ جو قرآنِ کریم کی تِلاوت کا عادِی ہو، چاہے بغیر سمجھے ہی قرآنِ کریم کی تِلاوت کرتا ہو*اس کا دِل نَرم پڑ جاتا ہے*دِل میں نیکی کے جَذبات پیدا ہو جاتے ہیں*اس کے اَخلاق اور کِردار (Character)میں مُثبت تبدیلی (Positive Change)آجاتی ہے*اس کو ظاہِر اور باطِن کی پاکیزگی نصیب ہو جاتی ہے*اور وہ معاشرے کا ایک بہترین فرد بن کر اُبھرتا ہے۔ اور اگر قرآنِ کریم کو سمجھ کر پڑھیں، پِھر تو واہ...!! سُبْحٰنَ اللہ...!! ایسے خوش نصیب کی تو شان ہی نِرالی ہے۔

گنہگار کو توبہ کی توفیق مل گئی

حضرت ابو ہَاشم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک مرتبہ میں بصرہ جانے کے لئے کشتی میں سُوار ہوا۔ اس کشتی میں ایک مَرد تھا اور اس کے ساتھ اس کی کنیز تھی۔ جب ہم کچھ آگے بڑھے تو اس مَرد نے کنیز سے کہا: شراب لے آؤ! وہ شراب لائی، مَرْد پینے لگا اور کنیز