Book Name:Amal Ka Ho Jazba Ata Ya Ilahi
اِطَاعت ہے۔ گلی میں صِرْف اِعْلان ہوا ، ایسی صُورتِ حال ہو تو آدمی خبر کی تَصْدِیق کرتا ہے، دیکھتا ہے کہ یہ اِعْلان کرنے والا سچ بھی کہہ رہا ہے یا نہیں، بعض دفعہ زبان سے تعجب کے کچھ الفاظ بھی نکل جاتے ہیں، ایسی خبر سُن کر آدمی چونک جاتا ہے کہ ہاں! یہ کب کا واقعہ ہے، یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ مگر قربان جائیے کہ وہ لوگ کس شوق اور وارفتگی کے ساتھ قرآنِ کریم کے ساتھ وابستہ تھے...! سُبْحٰنَ اللہ! بس اِعْلان سُنا اور اطاعت کر لی۔
قبلے کی تبدیلی کا واقعہ بڑا مشہور ہے، اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں اسے ذِکْر فرمایا، جب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مدینے تشریف لائے تو تقریباً 17 مہینے تک بیتُ المقدَّس کی طرف رُخ کر کے نماز ادا فرمائی، اس میں ایک حکمت تھی، وہ حکمت پُوری ہو گئی۔ اب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم چاہتے تھے کہ کعبہ شریف کو ہی ہمارا قبلہ بنا دیا جائے۔
پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی شان دیکھیے! ظہر کی نماز ادا فرما رہے ہیں، پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اِمامت فرما رہے ہیں، صحابۂ کرام علیہم الرضوان پیچھے حاضِر ہیں، رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے آسمان کی طرف صِرْف نگاہ اُٹھائی ، اُسی وقت عین حالتِ نماز ہی میں حکم آ گیا:
قَدْ نَرٰى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِی السَّمَآءِۚ-فَلَنُوَلِّیَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضٰىهَا (پارہ:2، سورۂ بقرہ:144)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:ہم تمہارے چہرے کا آسمان کی طرف بار بار اُٹھنا دیکھ رہے ہیں تو ضرور ہم تمہیں اس قبلہ کی طرف پھیر دیں گے جس میں تمہاری خوشی ہے۔