Book Name:Amal Ka Ho Jazba Ata Ya Ilahi
اِلٰہی میں دُعا کرتے ہیں:
عَمَل کا ہو جذبہ عطا یاالٰہی! گُناہوں سے مجھ کو بچا یاالٰہی!
ہو اَخلاق اچّھا، ہو کردار سُتھرا مجھے متّقی تُو بنا یاالٰہی!([1])
صحابۂ کرام علیہم الرضوان کا جذبۂ اطاعت کیسا تھا؟ اِس تَعلُّق سے ایک واقعہ سنیے!
شراب پہلے حرام نہیں تھی، عرب کے لوگ بڑے شوق سے شراب پیا کرتے تھے، پھر اللہ پاک نے شراب کو حرام قرار دے دیا، اِرْشاد ہوا:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(۹۰)(پارہ:7، سورۂ مائدہ:90)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: اے ایمان والو! شراب اور جُوا اَور بُت اور قسمت مَعْلُوم کرنے کے تِیر ناپاک شیطانی کام ہی ہیں تَو ان سے بچتے رہو تاکہ تُم فَلاح پاؤ!
یہ آیت نازِل ہونے سے پہلے چونکہ شراب حلال تھی، اسے پینا گُنَاہ نہیں تھا، چنانچہ ایک گھر میں کچھ صحابۂ کرام علیہم الرضوان مِل بیٹھ کر شراب پی رہے تھے، جام چل رہے تھے، گلاس ان کے ہاتھوں میں تھے، اسی وقت گلی میں اِعْلان ہوا: اے لوگو...!! بیشک شراب حرام کر دی گئی ہے۔ بس یہ اِعْلان ہونے کی دَیْر تھی، اُن صحابۂ کرام علیہم الرضوان کے ہاتھوں میں جو برتن تھے، انہوں نے وہ بھی چھوڑ دئیے اور ساری شراب گلیوں میں بہا دی۔([2])
اللہ اکبر ! اے عاشقانِ رسول! غور فرمائیے! کیا خوبصُورت انداز ہے؟ کیسی کمال