Book Name:Amal Ka Ho Jazba Ata Ya Ilahi
(پارہ:1، سورۂ بقرہ:108)
بھٹک گیا۔
یعنی اسلام آ گیا، قرآن نازِل کیا جا رہا ہے، مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مُعْجِزَات دِکھا رہے ہیں، اب 2راستے ہیں؛ (1):یا تَو بندہ حق پرست بنے اور اِیْمان قبول کر لے (2):یا پِھر ضِدِّی اور ہٹ دھرم بن کر کُفْر کی راہ اِخْتیار کرے۔ فرمایا: جو فضول اور بےمعنیٰ مُطالبات کرے، وہ اِیْمان کی بجائے کُفْر کی راہ اِخْتیار کرنے والا ہے اور جو ایسا کرے، وہ سیدھے رستے سے بھٹکنے والا ہے۔
کوئی کہے گا دُہائی ہے یَا رَسُوْلَ اﷲ! تو کوئی تھام کے دامن مچل گیا ہو گا
کسی کو لے کے چلیں گے فرشتے سُوے جَحِیْم وہ اُن کا راستہ پِھر پِھر کے دیکھتا ہو گا
غلام اُن کی عنایت سے چین میں ہونگے عَدُو حُضور کا آفت میں مُبْتلا ہو گا([1])
پیارے اسلامی بھائیو! اس آیتِ کریمہ سے ہمیں بہت ساری باتیں سیکھنے کو ملتی ہیں۔
سب سے پہلے تو اس جگہ ایک سُوال ذِہن میں اُٹھتا ہے۔ سُوال ذرا تَوَجُّہ سے سمجھیے! پِھر جواب بھی تَوَجُّہ سے سنیے گا۔ ہم نے آیتِ کریمہ کے مختلف شانِ نزول سُنے۔ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے مُعْجِزَات طلب کیے گئے *کسی نے کہا: صَفَا پہاڑ کو سونے کا بنا دیجیے! *کسی نے کہا: آسمان سے میرے نام کی چٹّھی اُتار دیجیے! *کسی نے کہا: نہریں جاری کر دیجیے!
غرض یہ مختلف قسم کے مُعْجِزَات طلب کیے گئے تھے۔ اِس پر اللہ پاک نے کُفْر کا حکم اِرْشاد فرمایا کہ ایسے بےتکے سُوالات کرنا کفر اِخْتیار کرنا ہے۔