Amal Ka Ho Jazba Ata Ya Ilahi

Book Name:Amal Ka Ho Jazba Ata Ya Ilahi

اُس کام سے منع کر دیا جائے اور ساتھ ہی اُس کام کے بہت اَسباب بھی بنا دئیے جائیں، اس حالت میں اُس کام سے رُکنا کس قدر دُشوار ہوتا ہے...!! ہمارے ہاں لوگ ڈاکٹر کے منع کر دینے کے باوُجُود بَرْگر،پیِزے، سگریٹ، چائے،  کافِی وغیرہ نہیں چھوڑ پاتے مگر صحابۂ کرام  علیہم الرضوان  کی اِطاعت و فرمانبرداری پر، اُن کے کامِل اِیمان پر قربان جائیے! اُن جانوروں کا شِکار کرنا تو بہت دُور کی بات ہے، صحابۂ کرام  علیہم الرضوان  نے ان جانوروں کو آنکھ بھر کر بھی نہیں دیکھا اور قُدْرت کے اُس امتحان میں پُوری طرح کامیاب ہوئے۔([1])      

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے جذبۂ اطاعت...!! ہمارے ہاں ایسا مُعامَلہ ہو  تو لوگ اپنی بےعملی اور نافرمانی کو تقدیر کے سَر ڈال دیتے ہیں۔ یہ غلط اَنداز ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اللہ پاک کی، اُس کے پیارے مَحْبوب  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی بےلَوث اِطاعت کریں۔ بس ماننے والے بنیں۔

سایۂ عرش کی طرف جلدی بڑھنے والا

مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان، حضرت عائشہ صِدِّیْقہ طَیِّبہ طَاہِرہ   رَضِیَ اللہ عنہا  سے روایت ہے:   ایک دِن پیارے آقا،  مکی مَدَنی مُصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ قیامت کے دِن عرشِ اِلٰہی کے سائے کی طرف جلدی بڑھنے والا کون ہو گا؟ صحابۂ کرام  علیہم الرضوان   نے عرض کیا: اللہ و رسول خُوب جانتے ہیں۔  فرمایا: وہ لوگ کہ جب حق دئیے جائیں تو اُسے قبول کر لیں۔([2])

مِرآۃ المناجیح میں ہے:  اس کا ایک معنیٰ یہ ہے کہ وہ لوگ کہ جب کوئی اُنہیں حق بات


 

 



[1]... تفسیر نعیمی، پارہ: 7،سورۂ مائدہ، زیرِ آیت:94، جلد:7، صفحہ:70 -71 خُلاصۃً۔

[2]...زهد لامام احمد بن حنبل، زہد عبید بن عمیر رَضِیَ اللہُ عنہ، صفحہ:449، حدیث:2376۔