Naimat e Ilahi Ka Charcha Kijiye

Book Name:Naimat e Ilahi Ka Charcha Kijiye

کراں میں تیریاں دِن رات گلاں

روایت ہے، ایک روز حضور اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ      حضرت بِلالِ حبشی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کے گھر تشریف لائے۔

سُبْحٰنَ اللہ !  یہ بھی کیسی عِزَّت افزائی ہے، دو جہان کے آقا، فرشتے جن کی بارگاہ میں حاضِری کی خواہش کرتے ہیں، وہ آقا صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ      خُود چل کر حضرت بلال رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کے گھر تشریف لائے۔

اس شان کے ہم نے کیا کسی نے                دیکھے        نہیں         زِیْنہار(اب    تک)          آقا([1])

پوچھا: بِلال گھر پر ہیں؟ حضرت بلال رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ   کی زوجہ محترمہ نے عرض کیا: وہ تو گھر پر نہیں ہیں۔

پھر زوجہ محترمہ نے عرض کیا: یارسول اللہ   صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ    ! بِلال جب گھر ہوتے ہیں، اُن کی زبان پر بَس ایک ہی رَٹ ہوتی ہے: قَالَ رَسُوْلُ اللہ ، قَالَ رَسُوْلُ اللہ  آج رسول اللہ  نے یہ فرمایا، آج رسول اللہ  نے وہ فرمایا (صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     )۔

عشق دیکھیے! حضرت بلال رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ جب تک بارگاہِ رسالت میں حاضِر رہتے ہیں، دیدارِ مصطفےٰ کے جام پیتے رہتے ہیں، جب گھر آجاتے ہیں تو اپنے مَحْبُوب  آقا، دوجہاں کے داتا صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ      کی ہی باتیں کرتے ہیں۔

وِچھوڑے دے میں صدمے روز جَھلَّاں یارسولَ اللہ !

کراں میں تیریاں دِن رات گَلَّاں یارسولَ اللہ !

خیر! رسول اکرم، نورِ مُجَّسَم  صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ      نے یہ بات سُن کر فرمایا: مَا حَدَّثَکِ


 

 



[1]...ذوقِ نعت، صفحہ:65۔