Book Name:Naimat e Ilahi Ka Charcha Kijiye
سوچئے! اللہ پاک کی سب سے بڑی نعمت ہمیں کیا عطا ہوئی ہے؟ اللہ پاک فرماتا ہے:
Ý2¸¬"ò"þ
*6 (پارہ:4، آلِ عمران:164)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: بیشک اللہ نے ایمان والوں پر بڑا احسان فرمایا جب ان میں ایک رسول مَبْعُوث فرمایا۔
اللہ اکبر! پتا چلا؛ اللہ پاک نے نہایت ہی عظیم احسان فرما دیا کہ ہمیں اپنے مَحْبُوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی بنا دیا، یہ وہ نعمت ہے کہ سب نعمتیں اسی ایک نعمت کا صدقہ ہیں *اِیْمان مِلا، ان کے صدقے *قرآن ملا، ان کے صدقے *رحمٰن ملا، ان کے صدقے *سانسیں چل رہی ہیں، ان کے صدقے *جسم میں جان ہے، ان کے صدقے *ہاتھوں میں طاقت ہے، ان کے صدقے *زمین ہے، ان کے صدقے *ہم زمین پر کھڑے ہو سکتے ہیں، ان کے صدقے *آسمان ہے، ان کے صدقے *درخت، پتھر، پھول پھل، پہاڑ، دریا سب کچھ انہی کے صدقے سے ہے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ ! محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا وُجُودِ مَسْعُود وَہ عظیم تَرِین نعمت ہے کہ آج تک جس کو جو بھی مِلا ہے، انہی کے صدقے ملا ہے، آیندہ قیامت تک بھی جسے ملے گا، انہیں کے صدقے عطا کیا جائے گا۔
لَا وَرَبِّ الْعَرْش جس کو جو مِلا، ان سے مِلا
بٹتی ہے کونین میں نعمت رسولُ اللہ کی([1])
لہٰذا جب ہم کپڑے پہنیں، یہ بھی نعمت ہے، اس کا بھی شکر لازِم ہے، ہمیں اس نعمت کا بھی چرچا کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے تو سوچئے! کائنات کی سب سے بڑی نعمت، جن کے دم قدم سے سب نعمتیں میسر ہیں، فرمائیے! اُس نعمتِ عظمیٰ کا چرچا کس انداز سے کیا جائے گا۔