Naimat e Ilahi Ka Charcha Kijiye

Book Name:Naimat e Ilahi Ka Charcha Kijiye

ذِکْرِ کمالاتِ مصطفےٰ کے چند فائدے

سُبْحٰنَ اللہ !سُبْحٰنَ اللہ !کیا شان ہے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم    کی...!! کسی کو نماز سکھانا، وُضُو کا طریقہ سکھانا،روزے اور زکوٰۃ وغیرہ کے مسائل بتانا،ان سب کی اپنی جگہ بہت اہمیت (Importance)ہے، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم   لوگوں کو یہ چیزیں بھی سکھایا کرتے تھے مگر اَوَّل نمبر پر صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم  پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ    کے اَوْصاف و کمالات بتایا کرتے تھے اس لیے کہ کمالاتِ مصطفےٰ بیان کرنے، سننے سے دِل میں محبّت بڑھتی ہے، پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ    کے ساتھ دِلی رشتہ مضبوط ہوتا ہے اور یہ رشتہ جتنا زیادہ مضبوط ہو، اتنا ہی ایمان پختہ ہوتا ہے اور ایمان جتنا پختہ ہو، اتنا ہی نیکیوں میں دِل لگتا ہے اور آدمی جنّت کے رستے پر چل پڑتا ہے۔

مُحَمَّد کی محبّت دِینِ حق کی شرطِ اَوَّل ہے           اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نامکمل ہے

مولانا حَسَن رضا خان صاحِب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ   نے کہا:

نام تیرا، ذِکْر تیرا،تو تِرا   پیارا  خیال               ناتوانوں بے سہاروں کا سہارا ہو گیا([1])

سُبْحٰنَ اللہ ! بہر حال پیارے اسلامی بھائیو!  ہمیں حکم ہے:

وَ اَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ۠(۱۱) (پارہ:30، سورۂ  وَالضُّحیٰ: 11)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور اپنے رَبّ کی نعمت کا خُوب چرچا کرو!

اور نعمتوں میں سب سے عظیم نعمت پیارے محبوب صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذاتِ پاک ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے  کہ ہم اپنی زبانیں ذِکْرِ محبوب صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے تَر بَتَر رکھا


 

 



[1]... ذوقِ نعت،صفحہ:74۔