Naimat e Ilahi Ka Charcha Kijiye

Book Name:Naimat e Ilahi Ka Charcha Kijiye

صَدَقَ اللہ  الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور اپنے رَبّ کی نعمت کا خُوب چرچا کرو!

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ: 30، سُورۂ وَالضُّحیٰ کی آیت: 11 یعنی آخری آیتِ کریمہ سُننے کی سعادت حاصِل کی، اِس آیتِ کریمہ میں  بِلا واسطہ ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کو  ایک حکم دیا گیا ہے، پِھر آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے واسطے اور وسیلے سے یہ حکم ساری اُمّت کے لیے، ہم گنہگاروں کے لیے بھی ہے۔ یعنی اس آیتِ کریمہ کے2 پہلو ہیں، ایک پہلو سے اس آیت کا رُخ ہمارے آقا، رسولِ خُدا، احمد  مجتبیٰ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی جانِب ہے، دوسرے پہلو سے ہم گنہگاروں کی جانِب ہے۔ آئیے! آیتِ کریمہ کو سیکھتے اور سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

آیتِ کریمہ کی مختصر وضاحت

اللہ  پاک نے فرمایا:

وَ اَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ۠(۱۱)  (پارہ:30، سورۂ  وَالضُّحیٰ: 11)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور اپنے رَبّ کی نعمت کا خُوب چرچا کرو!

 یعنی اے پیارے محبوب صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہر وہ نعمت جو ہم نے آپ کو عطا فرما دی ہے یا آیندہ عطا فرمائیں گے یا روزِ قیامت جن انعامات کا آپ سے وعدہ فرمایا گیا ہے، ان تمام نعمتوں کا خُوب چرچا فرمائیے...!! ([1])


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان،پارہ:30، سورۂ وَالضُّحٰی، زیرِ آیت:11، جلد:10، صفحہ:734 مفصلًا ۔