Book Name:Naimat e Ilahi Ka Charcha Kijiye
اے مَحْبوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ پاک نے جو آپ کو نعمتیں عطا فرمائی ہیں، ان کا خُوب چرچا فرمائیے!
پیارے اسلامی بھائیو! اب آیتِ کریمہ کے دوسرے پہلو کی طرف چلیے! یہی آیتِ کریمہ ...!! اس میں اَوَّلاً حکم رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو دیا گیا، آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وسیلہ سے، ہمیں بھی یہ حکم ہے کہ
وَ اَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ۠(۱۱) (پارہ:30، سورۂ وَالضُّحیٰ: 11)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور اپنے رَبّ کی نعمت کا خُوب چرچا کرو!
یعنی ہمارے مَحْبُوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے غُلامو...!! اللہ پاک نے اپنے مَحْبوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صدقے میں جو نعمتیں عطا فرمائی ہیں، ان نعمتوں کا چرچا کیا کرو...!!
پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے ہمیں جو نعمتیں عطا فرمائی ہیں، اللہ پاک نے*ہاتھ دئیے*پاؤں دئیے*ناک*کان*آنکھیں*زبان*بازُو ٹانگیں*دانت*پٹھے *مال*دولت*بینک بیلنس*گاڑی*بنگلہ مکان*چھوٹی سی جھونپڑی*سادہ سا گھر *بڑی سی کوٹھی*اَوْلاد وغیرہ یہ سب کچھ ہی نعمتیں ہیں، ان کا چرچا کرنا بھی شکر ہے۔
حدیثِ پاک میں ہے: اَلتَّحَدُّثُ بِنِعْمَةِ شُکْرٌ وَ تَرْکُہَا کُفْرٌ یعنی نعمت کا چرچا کرنا شکر اور چرچا نہ کرنا نَاشکری ہے۔([1])