Book Name:Naimat e Ilahi Ka Charcha Kijiye
والے ہیں*تم کہتے ہو: آدم عَلَیْہ ِالسَّلام صَفِیُّ اللہ ہیں، ہاں! ہاں! اُن کی یہی شان ہے اَلَا وَ اَنَا حَبِیْبُ اللہ وَ لَا فَخَر َیعنی اے میرے صحابہ سُن لو! میں اللہ پاک کا حبیب ہوں، میں یہ بات بطور فخر نہیں کہتا* قیامت کے دِن حمد کا جھنڈا میرے ہاتھ ہو گا، میں یہ بات بطور فخر نہیں کہتا*روزِ قیامت سب سے پہلے میں ہی شفاعت فرماؤں گا*میری ہی شفاعت سب سے پہلے قبول ہو گی، میں یہ بات بطور فخر نہیں کہتا*مزید فرمایا: اَنَا اَکْرَمُ الْاَوَّلِیْن وَ الْآخِرِیْنَ وَلَا فَخَر میں اگلے، پچھلوں میں سب سے بڑھ کر عزّت والا ہوں مگر یہ بات بطور فخر نہیں کہتا۔([1])
اللہ نے مَحْبُوب کو بےمثل بنایا ممکن ہی نہیں ہو کوئی ہم شانِ مُحَمَّد
مَخلُوق کو معلوم ہو کیا اُن کی حقیقت رَبّ جانتا ہے شانِ مُحَمَّد
محبوبِ خُدا، حاکِمِ مخلوقِ اِلٰہی مخلوقِ خُدا تابِعِ فرمانِ مُحَمَّد([2])
وضاحت: اللہ پاک نے پیارے آقا صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ایسا بے مثال بنایا کہ اُن کے جیسی شان والا کوئی دوسرا ہونا ممکن ہی نہیں، آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان مخلوق کو کیا معلوم ہو گی ؟ آپ کی حقیقی شانیں تو آپ کا ربّہی جانتا ہے، پیارے آقا صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ پاک کی مخلوق کے حاکِم ہیں، تمام مخلوق آپ کی بات ماننے کی پابند ہے۔
سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہے محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بلند تَرِین شان...!! اللہ پاک نے فرمایا:
وَ اَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ۠(۱۱) (پارہ:30، سورۂ وَالضُّحیٰ: 11)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور اپنے رَبّ کی نعمت کا خُوب چرچا کرو!