Book Name:Jane Pehchane Nabi
علّامہ سُبْکی رحمۃُ اللہ علیہ بہت بڑے اِمام گزرے ہیں، آپ لکھتے ہیں: پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے وسیلے سے دُعائیں کرنا سنّتِ انبیا ہے۔
مزید فرماتے ہیں: ٭ پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی دُنیا میں تشریف آوری سے پہلے ٭ آپ کی ظاہِری زندگی مُبارَک میں اور ٭ دُنیا سے پَردہ فرما لینے کے بعد، جب سے دُنیا بنی ہے، جب تک رہے گی آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا وسیلہ پکڑا جاتا رہا ہے، آیندہ بھی پکڑا جاتا رہے گا، بلکہ اِس دُنیا کے بعد روزِ قیامت بھی سب انہی مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا وسیلہ تلاش کریں گے۔([1])
ہر اِک پیشِ خالق اَزَل سے اَبد تک وسیلہ اسی ذات کا چاہتا ہے
عجب پیارا مُژْْدہ ہے یُحْبِبْکُمُ اللہ کہ بندوں کو ان کے خدا چاہتا ہے([2])
وضاحت:دُنیا کے پہلے دن سے لے کر قیامت کے دن تک اللہ پاک کی بارگاہ میں مَحْبُوبِ ذیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ہی وسیلہ پیش کیا جاتا ہے،حبیب خدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی کیسی پیاری شان ہے کہ جو آپ کی غلامی اختیار کرے، اللہ پاک کا محبوب ے، اللہ پاک کا مَحْبوب بن جاتا ہے۔
حضرت آدم علیہ السَّلام اور وسیلہ مصطفےٰ
حضرت آدم علیہ السَّلام نے عرش کے پائے پر، جنّت میں ہر ہر جگہ پر اللہ پاک کے نام