Jane Pehchane Nabi

Book Name:Jane Pehchane Nabi

ہیں۔ اِسی دوران اُن میں سے ایک شخص بولا:

‌قَدْ ‌طَلَعَ ‌الْكَوْكَبُ ‌الْاَحْمَرُ الَّذِيْ ‌لَمْ ‌يَطْلُعْ اِلَّا بِخُرُوجِ نَبِيٍّ وَّظُهُورِهٖ، وَلَمْ يَبْقَ اَحَدٌ اِلَّا اَحْمَدُ، وَهَذِهٖ مُهَاجَرُهٗ

ترجمہ: وہ سُرخ سِتارہ جو صِرْف و صرف کسی نبی کی وِلادت کے وقت ہی نکلتا ہے، وہ نکل چکا اور اب نبیوں میں صرف احمد نبی (صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم )ہی باقی ہیں، وہ تشریف لائیں گے اور یہ شہر (یعنی مدینۂ پاک) اُن کی ہجرت کا مقام ہے۔ ([1])

پُرنُور ہے زَمانہ صُبحِ شبِ وِلادت پَردہ اُٹھا ہے کس کا صُبحِ شبِ وِلادت

دِل جگمگا رہے ہیں، قسمت چمک اُٹھی ہے پھیلا نیا اُجالا صُبحِ شبِ وِلادت

پیارے ربیع الاول تیری جھلک کے صدقے     چمکا        دیا         نصیبا        صُبحِ         شبِ         وِلادت([2])

آخری نبی کی آمد کا ستارہ

حضرت حَسّان بن ثَابِت رَضِیَ اللہ  عنہ مشہور صحابئ رسول ہیں، آپ بھی مدینہ پاک ہی کے رہنے والے تھے، آپ فرماتے ہیں: میں 7سال کا تھا، ایک مرتبہ رات کا پچھلا پہر تھا، اَچانک مدینے کی گلیوں میں ایک زَور دار آواز گونج اُٹھی، لوگ اُس آواز کی طرف دوڑ پڑے، کیا دیکھتے ہیں کہ ایک یہودی ہے، پہاڑ پر کھڑا ہے، ہاتھ میں آگ کا شعلہ لیے ہوئے ہے، لوگ اُس کی زَور دار آواز سُن کر اُس کے گِرد جمع ہو گئے، اب اُس نے بھرے مجمع میں ایک اِعْلان کیا، بولا:

هَذَا ‌كَوْكَبُ اَحْمَدَ ‌قَدْ ‌طَلَعَ،‌هَذَا ‌كَوْكَبٌ ‌لَا ‌يَطْلُعُ اِلَّا بِالنُّبُوَّةِ، وَلَمْ يَبْقَ


 

 



[1]...دلائل النبوۃ للاصبہانی، الفصل الخامس ذکرہ فی الکتب المتقدمۃ...الخ، صفحہ:40، رقم:40 ملتقطًا۔

[2]...ذوقِ نعت، صفحہ:93-96 ملتقطاً۔