Jane Pehchane Nabi

Book Name:Jane Pehchane Nabi

وَسَلَّم کا ذِکْرِ خیر موجودتھا۔ پِھر یہ بھی دیکھئے! کہ ہم اپنی اَوْلاد کو دیکھ کر پہنچان سکتے ہیں، اِن کی آواز سُن کر پہچان سکتے ہیں، زیادہ گہری محبّت ہو تو سُونگھ کر بھی پہچانا جا سکتا ہے مگر اتنی دُور بیٹھ کر مَحْبوب صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو نہیں بلکہ اُن کے والِدِ محترم کی وِلادت کو پہچان لینا...!! اللہ  اَکْبر! اَندازہ کیجیے! یہ لوگ پیارے مَحْبوب صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو کس قدر پہچانتے تھے۔

آخری سُرخ سِتارا

حضرت مالِک بن سِنَان رَضِیَ اللہ  عنہ مدینہ مُنَوَّرہ میں رہتے تھے، جس رات پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصطفےٰ  صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی وِلادت ہوئی، اُس رات مدینۂ پاک میں کیا صُورتِ حال تھی، حضرت مالِک بن سِنَان رَضِیَ اللہ  عنہ نے اُسے بیان کیا ہے۔

حضرت مالِک بن سنان رَضِیَ اللہ  عنہ فرماتے ہیں: ٭ مدینے کی ایک رات تھی، میں یُونہی گپ شپ کے لیے قبیلہ بنو عَبْدُ الاَشْہَل میں اپنے دوستوں کے پاس گیا، وہاں یُوشَع نامی ایک یہودی تھا، کیا دیکھتا ہوں کہ اُس نے لوگوں کو جمع کیا ہوا ہے اور کہہ رہا ہے: اَحْمد نبی (صلی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم) کی آمد کا وقت قریب ہے، وہ مکّے میں تشریف لائیں گے۔ پِھر اُس کے بعد یُوشَع نے آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا حُلیہ مُبارَک اور تفصیل کے ساتھ اَوْصاف بیان کئے۔ حضرت مالِک بن سِنان رَضِیَ اللہ  عنہ فرماتے ہیں: میں اُس کی باتیں سُنتا رہا، بڑی عجیب باتیں تھیں ٭ پھر میں یہاں سے اُٹھا، اپنے قبیلے میں آ گیا، یہاں بھی دیکھا کہ ایک شخص ہے، اُس نے لوگوں کو اکٹھا کیا ہوا ہے، وہ بھی یہی کہہ رہا تھا: اَحْمد نبی (صلی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم)کی آمد کا وقت قریب ہے اور اُس نے بھی آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   کی باتیں بتائیں ٭ فرماتے ہیں: میں یہاں سے اُٹھا اور بَنُوقُرَیْظَہ میں چلا گیا، کیا دیکھتا ہوں؛ وہاں بھی لوگ جمع ہیں، نبئ دوجہاں، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی آمد کے تذکرے ہو رہے