Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

کررہا ہے۔ ([1])

اپنے لئے دُعا کیوں نہیں مانگتے...؟؟

کَشْفُ الْمَحْجُوب میں حضور داتا گنج بخش  رحمۃ اللہ عَلَیْہ    لکھتے ہیں: ایک شخص دورانِ طواف صِرْف یہی دُعا کر رہا تھا: اَللّٰہُمَّ اَصْلِحْ اِخْوَانِی اے اللہ پاک! میرے دوستوں کو نیک بنا دے۔ کسی نے پوچھا: اس مقام پر تم اپنے لئے دُعا کیوں نہیں مانگتے؟ صِرْف دوستوں کے لئے ہی کیوں دُعا کر رہے ہو؟ اُس شخص  نے بہت کمال جواب دیا، کہا: میں نے  واپَس اپنے دوستوں کے پاس ہی جانا ہے، اگر وہ نیک ہوئے تو میں نیک  بن جاؤں گا اور اگر وہ خراب ہوئے تو ان کی خرابی مجھے بھی پہنچ کر رہے گی، لہٰذا میں اپنے دوستوں کے لئے دُعا کر رہا ہوں۔([2])

مہمان نوازی کے آداب

مختلف آدابِ زندگی میں سے مہمان نوازی کے آداب بھی ہیں، داتا حُضُور  رحمۃ اللہ عَلَیْہ    فرماتے ہیں: مہمان نوازی کے آداب میں سے ہے  کہ جب کوئی مُسَافِر آئے تو خُوش ہو، اس کا احترام بجا لائے، عزّت و تعظیم سے اس کا خیر مَقْدَم کرے۔ اللہ پاک کے نبی، حضرت ابراہیم  علیہ السّلام   بہت مہمان نواز تھے، ایک مرتبہ کچھ فرشتے انسانی شکل میں آپ کے ہاں آئے، حضرت ابراہیم  علیہ السّلام   نے انہیں پہچانا نہیں، پھر بھی ان کا خیر مَقْدَم کیا، انہیں بٹھایا، فوراً کھانا تیار کروایا،  اورمہمانوں کو پیش کیا، آنے والے مہمان تو فرشتے تھے اور فرشتے کھاتے پیتے نہیں ہیں، جب فرشتوں نے کھانا نہ کھایا، تب آپ کو معلوم ہوا کہ یہ فرشتے


 

 



[1]...ترمذی، کتاب الزہد، صفحہ:566، حدیث:2378۔

[2]...کشف المحجوب،مترجم،صفحہ:499بتغیر۔