Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem
نہ کرتا، اگر قارون بھوکا رہتا تو سرکشی نہ کرتا۔ ([1])
*کھانے کے آداب میں سے یہ بھی ہے کہ اکیلا نہ کھائے، جو کھائے دوسروں کو بھی کھانے میں شریک کرے *دسترخوان پر خاموش نہ بیٹھے (بلکہ موقع کی مناسبت سے اچھی اچھی باتیں کرتا رہے) *بِسْمِ اللہ پڑھ کر کھانا شروع کرے*کھانا، پانی یا برتن وغیرہ رکھنے اُٹھانے میں تہذیب کا خیال رکھے، ایسا انداز نہ اپنائے کہ لوگ ناپسند کریں *پہلا لقمہ نمکین غذا کا لے *دسترخوان پر بیٹھے ہوؤں پر ایثار کرے *سیدھے ہاتھ سے کھائے *دوسروں کے لقمے نہ تاڑے*لقمے چھوٹے لے اور خوب چبائے *کھانےمیں جلدی نہ کرے کہ اس سے بدہضمی پیدا ہوتی ہے اور یہ سُنّت کے بھی خِلاف ہے*کھانے سے فارغ ہو کر اللہ پاک کا شکر بجا لائے۔([2])
پیاری اسلامی بہنو! آپ نے سنا کہ داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ نے کیسے پیارے پیارے آداب سکھائے ہیں،یہاں ایک بات پر تَوَجُّہ دیجئے! داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ کی کِتَاب ہے: کَشْفُ الْمَحْجُوب۔ آپ نے یہ کتاب تَصَوُّف کی باریکیاں بتانے، دِل سے غفلت کے پردے ہٹانے، دِل کو نورانی بنانے اور اللہ پاک کی معرفت حاصِل کرنے کے طریقے بتانے کے لئے لکھی ہے اور اسی کتاب میں آپ نے یہ آدابِ زندگی بیان فرمائے ہیں۔ اس سے پتا چلتا ہے کہ یہ آداب کتنے اَہَم ہیں، ان پر عَمَل کی برکت سے دِل پاک ہوتا ہے، باطِن نکھرتا ہے، دِل میں نُورِ ایمان اُترتا اور روشنی پھیلاتا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ان آداب کی اہمیت کو سمجھیں، رَبِّ کائنات کی پاک بارگاہ کا بھی خُوب ادب بجا لائیں، اپنی ذات کے آداب کا