Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem
سُنوں گی*بااَدَب بیٹھوں گی*اِدَھر اُدھر دیکھنے کے بجائے نگاہیں جھکا کر خوب توجہ سے بیان سُنوں گی *بیان سُن کر اس پر عمل کی کوشش کروں گی*بیان کا جتنا حصہ یادرہا، دوسروں تک پہنچا کر عِلْم ِدین پھیلانے کا ثواب کماؤں گی ۔ اِن شاءَ اللہ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
جاہلوں کی جہالت پر صبر کرنے کا انعام
شیخُ الْمَشَائِخ، حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ عَلَیْہ نے کَشْفُ الْمَحْجُوب شریف میں اپنی زِندگی کا ایک انمول اور سبق آموز واقعہ لکھا ہے، فرماتے ہیں: ایک مرتبہ مجھے ایک مشکل پیش آئی، اس سے پہلے بھی مجھ پر ایسی ہی مشکل آئی تھی، اُس وقت میں حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ عَلَیْہ کے مزار شریف پر حاضِر ہوا تھا، جس کی برکت سے میری مشکل حل ہو گئی تھی، اِس بار جب مشکل پیش آئی تو میں پھر سے حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ عَلَیْہ کے مزارِ پُراَنْوار پر حاضِر ہوا، 3 ماہ تک مزار شریف پر حاضِر رہا، ہر روز 3 مرتبہ غسل 30 مرتبہ وُضُو کرتا (یعنی طہارت و پاکیزگی اور آداب کا مکمل خیال رکھتا) مگر میری مشکل حل نہ ہوئی (قُدْرت کو یہی منظُور تھا کہ اس بار مِزارِ وَلِی پر رہ کر نہیں بلکہ تجربے اور مشاہدے کے ذریعے مشکل حل ہو)۔
فرماتے ہیں: جب پریشانی دُور نہ ہوئی تو میں نے خُراسان جانے کا ارادہ کر لیا، خُراسان جاتے ہوئے راستے میں ایک گاؤں آیا، وہاں مجھے ایک خانقاہ نظر آئی۔
پہلے دَور میں اَوْلیائے کرام مدرسہ یا عبادت گاہ بناتے تھے، جہاں رہ کر اپنے مریدوں کی تربیت کیا کرتے تھے، شاید یہی وجہ تھی کہ داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ رات گزارنے کے لئے